کم عمر لڑکیوں کا نکاح لاہور ہائیکورٹ کا نکاح رجسٹرار کے خلاف کارروائی کا حکم
متعلقہ ادارے ایسے نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کے خلاف سخت کارروائی کریں، لاہور ہائی کورٹ
کم عمر لڑکیوں کے نکاح کے معاملے میں عدالت نے نکاح رجسٹرار کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس انوار الحق ہنوں نے خاتون عظمت بی بی کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا جس میں عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کمسن بچوں کی شادی روکنے کے حوالے سے واضح احکامات جاری کر رکھے ہیں، نکاح کے وقت رجسٹرار، نکاح خواں اور گواہوں کے پاس دلہن کی عمر کے متعلق دستاویزات ضروری ہیں۔
عدالت نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کمسن بچوں کی شادیاں کی جارہی ہیں، بظاہر نکاح رجسٹرار اور نکاح خوان عدالتی ہدایات کی پیروی نہیں کر رہے، متعلقہ ادارے ایسے نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
واضح رہے کہ عظمت بی بی نے اپنی چودہ سالہ بیٹی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس انوار الحق ہنوں نے خاتون عظمت بی بی کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا جس میں عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کمسن بچوں کی شادی روکنے کے حوالے سے واضح احکامات جاری کر رکھے ہیں، نکاح کے وقت رجسٹرار، نکاح خواں اور گواہوں کے پاس دلہن کی عمر کے متعلق دستاویزات ضروری ہیں۔
عدالت نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کمسن بچوں کی شادیاں کی جارہی ہیں، بظاہر نکاح رجسٹرار اور نکاح خوان عدالتی ہدایات کی پیروی نہیں کر رہے، متعلقہ ادارے ایسے نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
واضح رہے کہ عظمت بی بی نے اپنی چودہ سالہ بیٹی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔