پاکستان چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
احسن اقبال کی بیجنگ میں چینی ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے وائس چیئرمین سے ملاقات
چین اور پاکستان نے سی پیک کے تحت دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے اور تعاون کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ منصوبے کے اگلے مرحلے میں منتقلی کے ساتھ ساتھ اس کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو تیز کیا جائیگا۔
سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مصنوعی ذہانت اور زرعی جدیدکاری پر تعاون کو ترجیح دیں گے، فریقین کے درمیان ایم ایل ون اور کے کے ایچ کی تشکیل نو کے منصوبوں پر جلد عمل درآمد کے لئے داخلی طریقہ کار کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
گوادر پرو کے مطابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بیجنگ میں این ڈی آر سی ہیڈ کوارٹرز میں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن آف چین کے وائس چیئرمین ژاو چنسن سے ملاقات کی۔ احسن اقبال نے حکومت پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ سی پیک کے سماجی و اقتصادی فوائد میں اضافہ کرے گی اور لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گی۔ انہوں نے آزاد پتن اور کوہالہ ہائیڈل پاور پراجیکٹس پر جلد عمل درآمد کے لئے چینی حکومت سے مسلسل تعاون اور حمایت طلب کی۔
فریقین نے صنعتی تعاون فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد اور صنعت، زراعت اور کانوں اور معدنیات کے شعبوں کو جدید بنانے کیلئے ایک ایکشن پلان تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ چین اور پاکستان دونوں سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مصنوعی ذہانت اور زرعی جدیدکاری پر تعاون کو ترجیح دیں گے۔
فریقین نے وزیراعظم کے دورہ چین سے قبل سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کا اگلا دور منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا جس کی مشترکہ صدارت احسن اقبال کریں گے۔
سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مصنوعی ذہانت اور زرعی جدیدکاری پر تعاون کو ترجیح دیں گے، فریقین کے درمیان ایم ایل ون اور کے کے ایچ کی تشکیل نو کے منصوبوں پر جلد عمل درآمد کے لئے داخلی طریقہ کار کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
گوادر پرو کے مطابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بیجنگ میں این ڈی آر سی ہیڈ کوارٹرز میں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن آف چین کے وائس چیئرمین ژاو چنسن سے ملاقات کی۔ احسن اقبال نے حکومت پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ سی پیک کے سماجی و اقتصادی فوائد میں اضافہ کرے گی اور لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گی۔ انہوں نے آزاد پتن اور کوہالہ ہائیڈل پاور پراجیکٹس پر جلد عمل درآمد کے لئے چینی حکومت سے مسلسل تعاون اور حمایت طلب کی۔
فریقین نے صنعتی تعاون فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد اور صنعت، زراعت اور کانوں اور معدنیات کے شعبوں کو جدید بنانے کیلئے ایک ایکشن پلان تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ چین اور پاکستان دونوں سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مصنوعی ذہانت اور زرعی جدیدکاری پر تعاون کو ترجیح دیں گے۔
فریقین نے وزیراعظم کے دورہ چین سے قبل سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کا اگلا دور منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا جس کی مشترکہ صدارت احسن اقبال کریں گے۔