ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے

ریٹائرڈ پروفیسراقبال چوہدری کی آئی سی سی بی ایس کے سربراہ کے طور پر تقرری ادارے کے قوانین سے متصادم ہے، ایچ ای سی

ایچ ای سی نے کمیٹی بنا کر حل نکالنے کے حوالے سے خبردار کیا—فوٹو: فائل

جامعہ کراچی میں قائم سائنسی ریسرچ کے ادارے آئی سی سی بی ایس میں سربراہ کی تقرری کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی ادارے آمنے سامنے آگئے ہیں اور ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تقرری کو ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اسلام آباد نے چیلنج کر دیا ہے۔

ایچ ای سی نے جامعہ کراچی میں عالمی معیار کے قائم سائنسی تحقیقی ادارے میں ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تقرری کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اور اسے متعلقہ ادارے کے قوانین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی سی سی بی ایس میں ڈائریکٹر کی تقرری اشتہار کے ذریعے کی جائے۔

ایچ ای سی اسلام آباد کی جانب سے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کو لکھے گئے خط میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ایچ ای سی اس معاملے پر کمیٹی بناکر اس کا حل تلاش کرنے پر مجبور ہوگا، مذکورہ خط ایچ ای سی کے ایڈوائزر اویس احمد کی جانب سے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کی منظوری سے لکھا گیا ہے۔

ایچ ای سی کے "بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی سائنسز (آئی سی سی بی ایس) میں گورننس کے مسائل کے عنوان سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اعلی تعلیمی کمیشن کو آئی سی سی بی ایس جیسے ادارے میں سامنے آنے والے حالیہ مسائل پر گہری تشویش ہے کیونکہ یہ ادارہ نہ صرف پاکستان بلکہ وسیع تر مسلم دنیا میں ایک باوقار مقام رکھتا ہے جبکہ اس ادارے کی ترقی اور کامیابی کے لیے ایچ ای سی نے گزشتہ دو دہائیوں میں تحقیقی گرانٹس کے نام پر بیش بہا فنانسنگ کی ہے۔


حالیہ واقعات نے ادارے میں قیادت کے مسائل، انتظامی پروٹوکول اور مجموعی حیثیت میں سنگین خدشات پیدا کردیے ہیں، بدانتظامی، گورننس کی خرابیوں، مالی بے ضابطگیوں، آڈٹ کے مشاہدات، اندرونی انتشار، آپریشنل نااہلیوں اور انتظامی بے قاعدگیاں اس کے علاوہ ہیں جو پریشان کن ہیں یہ مسائل نہ صرف اس باوقار ادارے کی ساکھ کو متاثر کر رہے ہیں بلکہ متعلقہ ریسرچ اور سائنسی برادری کے سامنے بھی اس کی ساکھ پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

خط میں آئی سی سی بی ایس کے بورڈ کے حالیہ اجلاس پر بھی تنقید کی گئی ہے اور جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی کو 6 مئی 2024 کو منعقدہ ایگزیکٹو بورڈ کے آخری اجلاس کے بارے میں باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی 13 مئی 2024 کو کوئی ای میل موصول ہوئی۔

مزید کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی کو جان بوجھ کر ایسے معاملات سے آگاہ نہ کرنا پریشان کن اور انتظامیہ کی نیت پر بھی شکوک پیدا کرتا ہے، اسی طرح 13 مئی 2024 اور ایگزیکٹو بورڈ کے آخری اجلاس کے منٹس ابھی تک شیئر نہیں کیے گئے۔

خط میں واضح کیا گیا ہے کہ آئی سی سی بی ایس کے قوانین کے سیکشن 4(بی) کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کو سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس کی تقرری کا اختیار حاصل ہے اور یہ کہ اس میں کوئی ایسی شق موجود نہیں جس کے تحت قائم مقام کی بنیاد پر ڈائریکٹر کی تقرری کی جائے۔

ایچ ای سی نے کہا ہے کہ اس صورت حال کے پیش نظر ایچ ای سی اسلام آباد ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس کی تقرری کے غیر قانونی نوٹیفکیشن کی توثیق نہیں کرتا اور سفارش کرتا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جلد از جلد بلایا جائے، مذکورہ پوسٹ کے لیے اہلیت کے معیار پر نظرثانی اور اس کے مطابق ایک نئے اشتہار پر غور کیا جائے گا۔
Load Next Story