لکی مروت خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے والے محکمہ تعلیم کے اہلکار سمیت 2 گرفتار

ملزمان سے تین موبائل فون اور قابل اعتراض مواد بھی برآمد کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں۔

ملزمان سے تین موبائل فون اور قابل اعتراض مواد بھی برآمد کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے خواتین ٹیچر کو جنسی طور ہراساں کرکے بلیک میل کرنے میں ملوث ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ملزمان سے تین موبائل فون اور قابل اعتراض مواد بھی برآمد کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں۔

حکام کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سیل عبد الرؤف نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ لکی مروت میں تعینات سرکاری افسران کی جانب سے خواتین ٹیچرز کو ہراساں کیے جانے کی اطلاعات پر انکوائری شروع کروائی تو ہوش ربا انکشافات سامنے آئے۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سیل راولپنڈی کی ٹیم نے لکی مروت میں چھاپہ مارکر دو ملزمان عارف اقبال اور خالد فراز کو گرفتار کرلیا۔


حکام کا کہناتھا کہ ملزم عارف اقبال ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ لکی مروت میں بطور سپرینٹنڈنٹ تعینات ہے . گرفتار ملزمان خاتون ٹیچرز کو جنسی طور پر ہراساں کرتے تھےاور قابل اعتراض مواد کی آڑ میں دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے ۔

ملزمان نے متاثرین کا قابل اعتراض ڈیٹا واٹس ایپ پر بھی شئیر کیا۔ ملزمان سے 3 موبائل فونز اور قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز برآمد کر لی گئیں۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان کے خلاف متعدد دیگر متاثرین نے بیان ریکارڈ کروانے کے لئے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی سے رابطہ کر لیا۔

ملزمان گزشتہ کئی ماہ سے خواتین ٹیچرز کو ہراساں کر رہے تھے اور تصاویر و ویڈیوز کی آڑ میں بلیک میل کرکے ان سے رقم کا بھی مطالبہ کرتے رہے۔ ملزمان کو جدید ترین ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے لکی مروت سے گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ لکی مروت کے دیگر افسران سے تفتیش کے حوالے سے بھی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے ۔

حکام کا کہناتھا کہ اختیارات سے تجاوز کی آڑ میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ملزمان کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دلوائی جائے گی۔
Load Next Story