دہری شہریت کیخلاف ہوں توہین عدالت بل سمجھ نہیں آیا شفاف الیکشن نہ ہوئے تو ملک تباہ ہوجائیگا فخر الدین

تمام مسائل کاحل شفاف الیکشن ہیں،انتخابات کافیصلہ وزیراعظم کرینگے،میراکام شفافیت ہے

تمام مسائل کاحل شفاف الیکشن ہیں،انتخابات کافیصلہ وزیراعظم کرینگے،میراکام شفافیت ہے،اسمبلیوںکی مدت4سال ہونی چاہیے۔ فوٹو ایکسپریس

نامزدچیف الیکشن کمشنرجسٹس(ر) فخرالدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ ملک کے تمام مسائل کاحل آزادانہ اورشفاف انتخابات میںہے، شفاف انتخابات نہ ہوئے توتباہی ہوگی، الیکشن کافیصلہ وزیراعظم کریںگے لیکن بحیثیت چیف الیکشن کمشنر ان کا کام صاف شفاف الیکشن کیلیے انتظامات کرنے ہوں گے، توہین عدالت بل سمجھ نہیں آیا اسے سمجھنے کیلیے چار فخرالدین چاہئیں۔

سپریم کورٹ کے باہرصحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اگر اب بھی شفاف انتخابات نہیںہوئے توملک تباہ ہوجائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ انھیں ابھی تک سرکاری سطح پرآگاہ نہیں کیاگیاہے لیکن اگرانھیں یہ ذمہ داری سونپی گئی تووہ اپنی زندگی کے اس آخری ذمہ داری کوبہترطورپرنبھانے کی کوشش کریں گے کیونکہ یہ وقت ملک بچا نے کاہے۔فخرالدین جی ابراہیم نے کہا عوام کے مسائل کاحل مارشل لاء میں نہیں ہے بلکہ جمہوریت میں ہے اورہم میں اور انڈیا میں فرق بھی یہی ہے۔


ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پردہری شہریت کے خلاف ہیں ،دہری شہریت رکھنے والے ملک پر بھروسہ نہیں رکھتے ان کی سوچ یہ ہے کہ جب براوقت آئے گاتوملک چھوڑکرچلے جائیںگے۔انہوں نے کہا کہ وہ اسمبلی کی مدت چار سال کرنیکے حق میں ہے،جن لوگوں کے پیسے با ہرہے انھیں پیسے واپس لانے کے لیے ایک موقع دیناچاہیے اس کے بعد ملک سے باہر پیسے رکھنے والوں کو10 سال قید سخت ہونی چاہیے قبل ازیں وہ آئی پی پیز کی طرف سے دائرایک درخواست کی پیروی کے سلسلے میںسپریم کورٹ میں پیش ہوئے توجسٹس تصدق حسین جیلانی نے ان سے مخاطب ہوکرکہاکہ کیاباضابطہ مبارکباددی جاسکتی ہے؟جس پرفخرالدین جی ابراہیم نے کہا کہ کیاجواب دوں ؟ یہ میری زندگی کی آخری بھاری ذمہ داری ہوگی اس سے پاکستان کامستقبل وابستہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ وہ 86برس کے ہوچکے ہیں، انھیں یقین ہے کہ اندھیرا گزر گیا ملک کا مستقبل تابناک ہے۔عدالت نے ان کی خدمات کو سراہا اور مبارک باد دی۔ثناء نیوزکے مطابق ادھرپارلیمانی کمیٹی نے چیف الیکشن کمشنرکے عہدے پرجسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم کی نامزدگی سے وزیراعظم کوآگاہ کردیاہے۔ وزیراعظم اس نامزدگی کوسمری کے ساتھ ایوان صدر بھجوائیں گے۔ صدرمملکت پارلیمانی کمیٹی کی سفارش کی منظوری دیںگے بعدازاں نئے چیف الیکشن کمشنرحلف اٹھائیں گے۔
Load Next Story