رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے اقوام متحدہ
عالمی سطح پر اقتصادی امکانات میں بہتری کے باعث پاکستانی معیشت میں مثبت اثرات
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اقتصادی امکانات میں بہتری کے باعث رواں سال کے دوران پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
اقوام متحدہ کے شعبہ اقتصادی اور سماجی امور ( ڈی ای ایس اے) کی طرف سے جاری عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات نامی رپورٹ میں کہا گیا کہ درپیش اقتصادی چیلنجز کے باوجود 2024 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی میں 2فیصد اضافہ متوقع ہے۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 بلین ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کیا ہے۔ اس پروگرام سے معیشت کو مستحکم کرنے اور ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔
یو این ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک اینڈ سوشل افیئرز کے عہدیدار شانتانو مکھرجی نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک نے 2023 کی دوسری ششماہی کے دوران کرنسی کی قدر میں کمی کے دباؤ کا سامنا کیا۔ جولائی اور اکتوبر کے درمیان کچھ ملکوں کی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 6.5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا اور ڈالر 11 کرنسیوں کے مقابلے میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
رپورٹ میں عالمی معیشت کی شرح نمو رواں سال 2.7 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے شعبہ اقتصادی اور سماجی امور ( ڈی ای ایس اے) کی طرف سے جاری عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات نامی رپورٹ میں کہا گیا کہ درپیش اقتصادی چیلنجز کے باوجود 2024 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی میں 2فیصد اضافہ متوقع ہے۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 بلین ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کیا ہے۔ اس پروگرام سے معیشت کو مستحکم کرنے اور ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔
یو این ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک اینڈ سوشل افیئرز کے عہدیدار شانتانو مکھرجی نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک نے 2023 کی دوسری ششماہی کے دوران کرنسی کی قدر میں کمی کے دباؤ کا سامنا کیا۔ جولائی اور اکتوبر کے درمیان کچھ ملکوں کی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 6.5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا اور ڈالر 11 کرنسیوں کے مقابلے میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
رپورٹ میں عالمی معیشت کی شرح نمو رواں سال 2.7 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔