جولائی تا جون کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 25 ارب ڈالر سے تجاوز

جولائی سے مئی کے دوران کرنٹ اکائونٹ کو درپیش خسارے کی مالیت 2ارب 57کروڑ 70لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی، اسٹیٹ بینک

جی ڈی پی کا 1.1 فیصد ہے، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 2ارب 15کروڑ 70لاکھ ڈالر تھا۔ فوٹو: فائل

رواں مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.5ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے جو اسی عرصے کی جی ڈی پی کا 1.1فیصد ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے مئی کے دوران کرنٹ اکائونٹ کو درپیش خسارے کی مالیت 2ارب 57کروڑ 70لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 2ارب 15کروڑ 70لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں کرنٹ اکائونٹ خسارے کی مالیت جی ڈی پی کے 0.99فیصد کے برابر رہی تھی۔ مئی 2014کے مہینے میں کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 14کروڑ 70لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اپریل کے مہینے کا خسارہ ایک کروڑ 11لاکھ ڈالر تھا۔


اس عرصے کے دوران اشیا وخدمات کی تجارت کو 17ارب 9کروڑ 50لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں درپیش 15ارب 44کروڑ 50لاکھ ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 65کروڑ ڈالر زائد ہے۔ مئی کے مہینے میں اشیا وخدمات کی تجارت کا خسارہ ایک ارب 39کروڑ ڈالر رہا جو اپریل کے مہینے میں ایک ارب 44کروڑ ڈالر تھا۔ تجارتی خسارہ 14ارب 3 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 14ارب 93کروڑ ڈالر رہا مئی کے مہینے کا تجارتی خسارہ ایک ارب 50کروڑ ڈالر رہا جبکہ اپریل کے مہینے میں بیرونی تجارت کو ایک ارب 20کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔

فنانشل اکائونٹ جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 21کروڑ 20لاکھ ڈالر خسارے کا شکار تھا۔ رواں مالی سال کے گیارہ ماہ کے دوران 4ارب 36کروڑ ڈالر کے خسارے کا شکار رہا۔ اس عرصے میں ترسیلات زر 12ارب 75 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 14ارب 33کروڑ ڈالر رہیں۔
Load Next Story