پاکستانیوں کے منفی تاثر کی وجہ رویے اور سوچ کا تضاد ہےگورنر سندھ
اس وقت پوری دنیا میں پاکستانیوں کا منفی تاثر ابھر رہا ہے،ڈاکٹر عشرت العباد خان
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ ہم بحیثیت پاکستانی اگر اپنی سوچ اور رویہ کو درست کرلیں تو دنیا بھر میں پاکستان کے تشخص کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔
اس وقت پوری دنیا میں پاکستانیوں کا منفی تاثر ابھر رہا ہے اس کی بنیادی وجہ ہمارا رویہ اور ہماری سوچوں کا تضاد ہے،ہم میں عدم برداشت ہے جس کی وجہ سے ہمارا عمل دنیا کے لیے ناقابل قبول ہے،یہ بات انھوں نے گورنر ہاؤس میں مضامین قرآن کے فرانسیسی اور جرمن زبان میں ترجمے کے اجرا کے موقع پر کہی،اس کاترجمہ صحافی زاہد ملک نے کیاہے ،گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے جو برصغیر کے مسلمانوں کے لیے معروض وجود میں آیا،اصولی طور پر اس ملک کو اسلام کا قلعہ اور پوری دنیا کے لیے بحیثیت اسلامی ملک ایک رول ماڈل ہونا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں ہے ہم قرآن کے بنیادی پیغام سے بہت دور ہیں یہی وجہ ہے کہ آج ہم پر چاروں طرف سے تنقید کی جارہی ہے۔
اگر ہم آج فیصلہ کرلیں اور اپنی سوچوں کو درست کرلیں اور اسلام کے بنیادی پیغام امن و سلامتی پر کاربند ہوجائیں تو دنیا میں اپنے تشخص کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے،انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کی نعمتوں سے نوازا ہے ان نعمتوں کا صحیح استعمال کرنا ہم پر لازم ہے،اس موقع پر گورنر سندھ نے زاہد ملک کو جرمن اور فرانسیسی زبان میں مضامین قرآن کے ترجمہ کے اجرا پر مبارک باد پیش کی اور اسے دین کی عظیم خدمت قرار دیا،تقریب میں دیگر مقررین جن میں ایس ایم منیر، میاں زاہد، ملک یٰسین، پیرزادہ قاسم ، مفتی منیب الرحمان ، معین الدین حیدرشامل تھے نے اپنی رائے پیش کی ، شرکا نے زاہد ملک کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
اس وقت پوری دنیا میں پاکستانیوں کا منفی تاثر ابھر رہا ہے اس کی بنیادی وجہ ہمارا رویہ اور ہماری سوچوں کا تضاد ہے،ہم میں عدم برداشت ہے جس کی وجہ سے ہمارا عمل دنیا کے لیے ناقابل قبول ہے،یہ بات انھوں نے گورنر ہاؤس میں مضامین قرآن کے فرانسیسی اور جرمن زبان میں ترجمے کے اجرا کے موقع پر کہی،اس کاترجمہ صحافی زاہد ملک نے کیاہے ،گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے جو برصغیر کے مسلمانوں کے لیے معروض وجود میں آیا،اصولی طور پر اس ملک کو اسلام کا قلعہ اور پوری دنیا کے لیے بحیثیت اسلامی ملک ایک رول ماڈل ہونا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں ہے ہم قرآن کے بنیادی پیغام سے بہت دور ہیں یہی وجہ ہے کہ آج ہم پر چاروں طرف سے تنقید کی جارہی ہے۔
اگر ہم آج فیصلہ کرلیں اور اپنی سوچوں کو درست کرلیں اور اسلام کے بنیادی پیغام امن و سلامتی پر کاربند ہوجائیں تو دنیا میں اپنے تشخص کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے،انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کی نعمتوں سے نوازا ہے ان نعمتوں کا صحیح استعمال کرنا ہم پر لازم ہے،اس موقع پر گورنر سندھ نے زاہد ملک کو جرمن اور فرانسیسی زبان میں مضامین قرآن کے ترجمہ کے اجرا پر مبارک باد پیش کی اور اسے دین کی عظیم خدمت قرار دیا،تقریب میں دیگر مقررین جن میں ایس ایم منیر، میاں زاہد، ملک یٰسین، پیرزادہ قاسم ، مفتی منیب الرحمان ، معین الدین حیدرشامل تھے نے اپنی رائے پیش کی ، شرکا نے زاہد ملک کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔