وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
واقعے کی تحقیقات اور جانکاری کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے، وزیراعلیٰ اور صحافیوں کے مذاکرات کامیاب ہوگئے
وزیراعلیٰ بلوچستان نے گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے کی تحقیقات کیلیے کمیٹی بناتے ہوئے صحافیوں کو متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرادی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے اسمبلی اجلاس سے خطاب شروع کیا تو صحافیوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں پیش آئے واقعے پر شدید احتجاج کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر افراد کی پریس کانفرنس سے قبل پریس کلب کو انتظامیہ نے تالا ڈال کر عارضی سیل کردیا تھا۔
سرفراز بگٹی نے صحافیوں کے واک آؤٹ پر اُن کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پریس کلب کی تالبہ بندی کے حوالے سے حقائق جاننے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پریس کلب معاشرے میں بہت اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی پہلے دن سے ہی آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے، ہم صحافیوں کے تحفاظات کو دور کردیں گے۔
وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی سے صحافیوں کے مذاکرات
وزیراعلیٰ نے احتجاج کرنے پر صحافیوں سے مذاکرات کیے اور یقین دہانیاں کرائیں جس پر میڈیا نمائندوں نے احتجاج ختم کردیا۔ کوئٹہ پریس کلب کے صدر نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان کی جانب سے پریس کلب واقعہ کی مزمت کی گئی اور واقعے کی تحقیقات کر کے متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے اسمبلی اجلاس سے خطاب شروع کیا تو صحافیوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں پیش آئے واقعے پر شدید احتجاج کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر افراد کی پریس کانفرنس سے قبل پریس کلب کو انتظامیہ نے تالا ڈال کر عارضی سیل کردیا تھا۔
سرفراز بگٹی نے صحافیوں کے واک آؤٹ پر اُن کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پریس کلب کی تالبہ بندی کے حوالے سے حقائق جاننے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پریس کلب معاشرے میں بہت اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی پہلے دن سے ہی آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے، ہم صحافیوں کے تحفاظات کو دور کردیں گے۔
وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی سے صحافیوں کے مذاکرات
وزیراعلیٰ نے احتجاج کرنے پر صحافیوں سے مذاکرات کیے اور یقین دہانیاں کرائیں جس پر میڈیا نمائندوں نے احتجاج ختم کردیا۔ کوئٹہ پریس کلب کے صدر نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان کی جانب سے پریس کلب واقعہ کی مزمت کی گئی اور واقعے کی تحقیقات کر کے متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔