برطانیہ میں 12 سالہ لڑکا عجیب و غریب خوف میں مبتلا
فاروق جیمز کے کمر کے برابر لمبے بالوں کیوجہ سے صرف انسٹاگرام پر ہی 250,000 سے زیادہ فالوورز ہیں
برطانیہ میں ایک اسکول اپنے ایک طالب علم کو اسکے لمبے بالوں کیوجہ سے نکالنے کے درپر ہوگیا ہے جبکہ 12 سالہ طالب علم عجیب و غریب بیماری میں مبتلا ہے جس میں بال کٹوانے کا خوف انتہائی غالب ہوجاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں فاروق جیمز کو ان کے لمبے بالوں کی وجہ سے اسکول سے نکالنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ حالانکہ فاروق ایک نایاب فوبیا کا شکار ہے جس میں ایک شخص اپنے بال کٹوانے سے ڈرتا ہے۔
فاروق جیمز کے کمر کے برابر لمبے بالوں کیوجہ سے صرف انسٹاگرام پر اسکے 250,000 سے زیادہ فالوورز ہیں۔ تاہم جب اس نے پچھلے اپنے نئے اسکول میں کلاسز شروع کیں تو اس پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا گیا کہ وہ اسکول کے ضابطوں کے مطابق اپنے بالوں کو کاٹے۔
فاروق کے اہل خانہ نے اسکول کو ڈاکٹرز کے نوٹس بھی بھیجے جس میں لڑکے کی حالت سے آگاہ کیا گیا لیکن اسکول اپنے مطالبے پر اڑ گیا ہے۔
فاروق کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ وہ فاروق کو وہاں داخل کرنے سے پہلے اسکول کے ضوابط کے بارے میں جانتی تھیں لیکن ان کا خیال تھا کہ وہ سمجھ جائیں گے اور طبی بنیادوں پر استثنیٰ دیں گے۔ لیکن بدقسمتی سے اسکول شروع ہونے کے بعد ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ اگر ان کے بیٹے نے بال نہیں کٹوائے تو اسے نکال دیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں فاروق جیمز کو ان کے لمبے بالوں کی وجہ سے اسکول سے نکالنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ حالانکہ فاروق ایک نایاب فوبیا کا شکار ہے جس میں ایک شخص اپنے بال کٹوانے سے ڈرتا ہے۔
فاروق جیمز کے کمر کے برابر لمبے بالوں کیوجہ سے صرف انسٹاگرام پر اسکے 250,000 سے زیادہ فالوورز ہیں۔ تاہم جب اس نے پچھلے اپنے نئے اسکول میں کلاسز شروع کیں تو اس پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا گیا کہ وہ اسکول کے ضابطوں کے مطابق اپنے بالوں کو کاٹے۔
فاروق کے اہل خانہ نے اسکول کو ڈاکٹرز کے نوٹس بھی بھیجے جس میں لڑکے کی حالت سے آگاہ کیا گیا لیکن اسکول اپنے مطالبے پر اڑ گیا ہے۔
فاروق کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ وہ فاروق کو وہاں داخل کرنے سے پہلے اسکول کے ضوابط کے بارے میں جانتی تھیں لیکن ان کا خیال تھا کہ وہ سمجھ جائیں گے اور طبی بنیادوں پر استثنیٰ دیں گے۔ لیکن بدقسمتی سے اسکول شروع ہونے کے بعد ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ اگر ان کے بیٹے نے بال نہیں کٹوائے تو اسے نکال دیا جائے گا۔