عراقی سیکیورٹی فورسز اور داعش کے درمیان شدید جھڑپیں 34 اہلکار ہلاک

فورسزکے مقابلے میں داعش کےجنگجو جدید ہتھیاروں سے مسلح ہیں جس کی وجہ سے وہ کامیاب کارروائیاں کررہے ہیں،سیکیورٹی حکام

عراقی سرحدی علاقے القائم میں طویل لڑائی کے بعد علاقہ کا مکمل کنٹرول داعش نے سنبھال لیا ہے۔ فوٹو: فائل

عراق اور شام کے سرحدی علاقے میں دولت اسلامی عراق وشام نامی تنظیم ( داعش) اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 34 اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ سرحدی علاقوں کا مکمل کنٹرول بھی داعش کے جنگجوؤں نے سنبھال لیا ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کی سرحد سے متصل عراقی سرحدی علاقے القائم میں سیکیورٹی فورسز اور داعش کے درمیان بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا اور گھمسان کی جنگ کے دوران 34 عراقی اہلکار ہلاک ہوگئے، جمعرات کی شب سے جاری لڑائی جمعہ کی سہہ پہر تک جاری رہی جس کے دوران عراقی سیکیورٹی فورسز کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔



سیکیورٹی حکام کے مطابق فورسز کے مقابلے میں داعش کے جنگجو جدید ہتھیاروں سے مسلح ہیں جس کی وجہ سے وہ کامیاب کارروائیاں کر رہے ہیں جبکہ تازہ طویل ترین لڑائی کے بعد القائم کے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔


دوسری جانب امریکا کی جانب سے فضائی حملوں سے معذرت کئے جانے کے بعد عراقی وزیراعظم نوری المالکی کو شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ عراقی رہبر اعلیٰ آیت اللہ السیستانی نے نومنتخب پارلیمنٹ سے درخواست کی ہے وہ بغیرکسی دیر کئے نئی حکومت تشکیل دیں تاکہ عراق کے مسئلے پر جلد از جلد قابوپایا جاسکے۔


واضح رہے کہ عراق میں حکومت مخالف عسکری تنظیم داعش نے ملک کے دوسرے بڑے صوبے موصل سمیت کئی شہروں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ شام اور عراق کا سرحدی علاقہ بھی داعش کے کنٹرول میں آچکا ہے۔

Load Next Story