خیبرپختونخوا کا بجٹ خلاف آئین اور وزیراعلیٰ کے تازہ شہد کے استعمال کا نتیجہ ہے امیر مقام

وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کے بجٹ پر ردعمل دے دیا، بجٹ آئین اور طریقہ کار کے خلاف قرار

فوٹو فائل

وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ کو پاکستان کی روح اور طے شدہ طریقہ کار کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عوام کو بے وقوف بنانے کا نیا طریقہ اور وزیراعلیٰ کے تازہ شہد کے استعمال کا نتیجہ ہے۔

وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے خیبرپختون خوا کے بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختون خوا حکومت نے بجٹ پہلے پیش کر کے آئین ، وفاق پاکستان کی روح اور طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختون خوا حکومت نے بجٹ پیش نہیں کیا خیالی پلاﺅ پیش کیا ہے، یہ شیخ چلی بجٹ ہے اور عید سے ایک دِن پہلے چاند نکالنے کی کوشش ہے، جس میں ذرائع آمدن کا تعین ابھی ہوا نہیں اور بجٹ بن گیا، اس پر صرف ہنسا جاسکتا ہے۔

خیبرپختونخوا کے بجٹ پر اپنے ردعمل میں وفاقی انجینئر امیر مقام نے کہاکہ خیبرپختون خوا کا وفاق سے پہلے بجٹ پیش کرناغیرحقیقی (Unrealistic) اور صرف ایک پولیٹکل اسٹنٹ ہے۔ پاکستان ایک وفاق ہے جو اکائیوں کے ساتھ مل کر بجٹ سازی کرتا ہے۔ کے پی حکومت وفاق اور پاکستان کو نقصان پہنچا رہی ہے کیونکہ یہ ایک طے شدہ آئینی و ریاستی طریقہ کار کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا 1754 ارب روپے کا بجٹ پیش

 


انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے پی کے کے اعدادوشمار اور بجٹ تخمینے سب وفاق سے ملنے والی رقوم کے اندازوں پر مبنی ہیں، توقعات اور امکانات پر مبنی بجٹ ہے جو ٹھوس منصوبہ بندی، معاشی حکمت عملی اور عوام کی فلاح اور ریلیف سے خالی ہے۔ اس لئے یہ فرضی بجٹ اور عوام کو دھوکہ دینے کا نیا طریقہ ہے۔

انجینئر امیر مقام نے کہاکہ جب تک محاصل کا درست تخمینہ نہ ہو، اس وقت تک کے پی کے تخمینے سب مفروضی اور غیرحقیقی ہوں گے۔ وفاق میں محاصل(ریوینیوز)جمع ہوتے ہیں اور مشاورت سے ان کی تقسیم کے امور طے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے خود تسلیم کیا ہے کہ وفاقی بجٹ آنے کے بعد کے پی کے بجٹ تجاویز میں ترامیم کریں گے۔ اس بیان کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ کے پی کے کا بجٹ حقیقی نہیں محض مفروضہ اور ناٹک ہے۔ یہ تازہ شہد کے استعمال کا اثر لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ وفاق ہمیں پیسے نہیں دے رہا دوسری طرف کہتے ہیں کہ ہمیں وفاق کی ضرورت نہیں اور خود بجٹ بناسکتے ہیں۔ یہ پہلے جھوٹ بول رہے تھے یا اب جھوٹ بول رہے ہیں۔

وفاقی وزیر امور کشمیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختون خوا کے صدر نے صوبائی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 15 دِن پہلے ہی بتا رہے ہیں کہ صوبہ عوام کا ہے اور پاکستان کا ہے، اپنی سیاست کے لئے وفاق اور اکائیوں میں لڑائی کا تاثر نہ دیں، آپ کا بٹن اڈیالہ سے دبتا ہے اور عوام جانتے ہیں کہ آپ پاکستان کے آئین اور وفاق پاکستان اور اکائیوں کے درمیان طے شدہ طریقہ کار کے پابند ہیں۔

امیرمقام نے کہا کہ دس سال سے آپ خیبرپختونخوا میں مسلط ہیں، ساڑھے 300 ڈیم کہاں ہیں؟ دس سال میں ایک میگا واٹ بجلی میں اضافہ نہ کیا۔ کوئی اسپتال بنا نہ تعلیمی ادارہ ۔ صوبہ 10 کھرب سے زائد کا مقروض اور معاشی طورپر کنگال کردیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی نے خیبرپختون خوا کو دس سال میں پاکستان کا سب سے مقروض صوبہ بنادیا ہے، بی آرٹی کا سالانہ خسارہ 6 ارب پر پہنچ چکا ہے، کرپشن میں خیبرپختونخوا سب سے آگے ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج بھی صوبے میں محکمہ تعلیم اور صحت کے شعبے کے ورکرز احتجاج کررہے ہیں۔
Load Next Story