سندھ ہائیکورٹ بار کی کراچی سمیت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے خلاف درخواست
کراچی اور دیگر شہروں میں اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا جائے، درخواست
سندھ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے کراچی سمیت صوبے بھر میں امن و امان کی صورت حال کے خلاف عدالت عالیہ میں درخواست دائر کر دی۔
سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر ریحان عزیز ملک، جنرل سیکریٹری سرفراز میتھلو اور دیگر نے سندھ ہائی کورٹ میں صوبے کے امن و امان پر درخواست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کریمنلز دندناتے پھر رہے ہیں، کندھ کوٹ اور کشمور میں کچے کے ڈاکوؤں کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا راہ ہے۔
بار کی قیادت نے کہا کہ موبائل فونز اور گاڑیا ں چھینی جارہی ہیں، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ کراچی اور دیگر شہروں میں اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا جائے، مسلح ڈکیتیوں، اغوا برائے تاوان، موبائل فونز اور گاڑیاں چھیننے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جائیں۔
درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ کراچی، کندھ کوٹ، کشمور، سکھر اور گھوٹکی کے شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کا حکم دیا جائے اور امن و امان قائم کرنے میں ناکام رہنے پر پولیس اور دیگر اداروں کے خلاف انکوائری کروائی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومت، آئی جی سندھ او دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست پر سماعت پیر کو متوقع ہے۔
سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر ریحان عزیز ملک، جنرل سیکریٹری سرفراز میتھلو اور دیگر نے سندھ ہائی کورٹ میں صوبے کے امن و امان پر درخواست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کریمنلز دندناتے پھر رہے ہیں، کندھ کوٹ اور کشمور میں کچے کے ڈاکوؤں کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا راہ ہے۔
بار کی قیادت نے کہا کہ موبائل فونز اور گاڑیا ں چھینی جارہی ہیں، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ کراچی اور دیگر شہروں میں اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا جائے، مسلح ڈکیتیوں، اغوا برائے تاوان، موبائل فونز اور گاڑیاں چھیننے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جائیں۔
درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ کراچی، کندھ کوٹ، کشمور، سکھر اور گھوٹکی کے شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کا حکم دیا جائے اور امن و امان قائم کرنے میں ناکام رہنے پر پولیس اور دیگر اداروں کے خلاف انکوائری کروائی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومت، آئی جی سندھ او دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست پر سماعت پیر کو متوقع ہے۔