مہوش حیات کبریٰ خان ہتک عزت کیس میں ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم طلب
مہوش حیات سے متعلق قابل اعتراض مواد تاحال سوشل میڈیا سے نہیں ہٹایا گیا نہ ایف آئی اے کی افسران پیش ہوئیں، وکیل
سندھ ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے کے خلاف اداکارہ مہوش حیات اور رابعہ اقبال عرف کبریٰ خان کی عادل فاروق راجہ کے خلاف درخواست پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو طلب کرلیا۔
ایکسپریس کے مطابق جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے سے متعلق اداکارہ مہوش حیات اور رابعہ اقبال عرف کبریٰ خان کی عادل فاروق راجہ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالتی طلبی کے باوجود تفتیشی افسر عارفہ سعید اور کومل پیش نہیں ہوئیں۔
خواجہ نوید ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ درخواست گزار مہوش حیات سے متعلق قابل اعتراض مواد تاحال سوشل میڈیا سے نہیں ہٹایا گیا، عدالت کے طلب کرنے کے باوجود ایف آئی اے کی تفتیشی افسر پیش نہیں ہوئیں۔
عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو طلب کرتے ہوئے سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ یوٹیوبر نے میڈیا انڈسٹری کی چار اداکاراؤں کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی، جھوٹے اور من گھڑت الزامات سے میری اور دیگر اداکاراوں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا۔
یوٹیوبر عادل فاروق راجہ نے بعد میں ایک اور ویڈیو میں وضاحت کی اور پہلے والے موقف سے مکر گئے۔ اس دوران درخواست گزار سمیت اداکارہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کے لیے ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن یوٹیوبر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ایکسپریس کے مطابق جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے سے متعلق اداکارہ مہوش حیات اور رابعہ اقبال عرف کبریٰ خان کی عادل فاروق راجہ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالتی طلبی کے باوجود تفتیشی افسر عارفہ سعید اور کومل پیش نہیں ہوئیں۔
خواجہ نوید ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ درخواست گزار مہوش حیات سے متعلق قابل اعتراض مواد تاحال سوشل میڈیا سے نہیں ہٹایا گیا، عدالت کے طلب کرنے کے باوجود ایف آئی اے کی تفتیشی افسر پیش نہیں ہوئیں۔
عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو طلب کرتے ہوئے سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ یوٹیوبر نے میڈیا انڈسٹری کی چار اداکاراؤں کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی، جھوٹے اور من گھڑت الزامات سے میری اور دیگر اداکاراوں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا۔
یوٹیوبر عادل فاروق راجہ نے بعد میں ایک اور ویڈیو میں وضاحت کی اور پہلے والے موقف سے مکر گئے۔ اس دوران درخواست گزار سمیت اداکارہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کے لیے ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن یوٹیوبر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔