رفح پر حملے ’انتہائی سنگین‘ ہیں تحقیقات کریں گے اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹر

حملے میں عام شہریوں کے جانی نقصان پر دلی افسوس ہے، پراسیکیوٹر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی

اسرائیل کے رفح کی خیمہ بستی پر حملے میں 75 فلسطینی جھلس گئے جن میں سے 34 شہید ہوگئے، فوٹو: فائل

اسرائیل کی اعلیٰ فوجی پراسیکیوٹر نے رفح پر فضائی حملوں کو 'انتہائی سنگین' قرار دیتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کریں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی اعلیٰ فوجی پراسیکیوٹر میجر جنرل یفات تومر ہروشلمی نے رفح کی خیمہ بستی پر فضائی حملے میں ہونے والی تباہی اور شہریوں کے جانوں کے نقصان کو انتہائی سنگین قرار دیا۔

میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے اسرائیل بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں عام شہریوں کے جانی نقصان پر دلی افسوس ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیل کی خیمہ بستی پر آگ و بارود کی بارش، 75 فلسطینی جھلس گئے، بچوں کی سربریدہ لاشیں برآمد

اسرائیلی فوج کی اعلیٰ پراسیکیوٹر نے یقین دہانی کرائی کہ اس حملے کی باقاعدہ تحقیقات کی جائیں گی۔ اس معاملے کو ادھورا نہیں چھوڑیں گے۔


 

خیال رہے کہ اسرائیل کے رفح کی خیمہ بستی پر ہونے والے فضائی حملے میں کم از کم 35 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ 40 کے قریب بری طرح جھلس جانے کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی عدالت اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرے؛ ایمنسٹی انٹرنیشنل

جائے وقوعہ سے بچوں کی سربریدہ لاشیں بھی ملی ہیں۔ جس سے اس حملے کی ہولناکی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

پوری بستی جل کر خاکستر ہوگئی اور ممکنہ طور پر اسرائیل نے حملے میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

 
Load Next Story