سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی آج61ویں سالگرہ منائی جارہی ہے
بے نظیر بھٹو کے ایصال ثواب کے لئے ملک بھر میں قرآن خوانی اور خون کے عطیات دیئے جارہے ہیں ۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی شہید چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 61 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے اس سلسلے میں ملک بھر میں خصوصی تقریبات منعقد کی جارہی ہیں۔
1953 کو آج ہی کے روز کراچی میں ذوالفقارعلی بھٹو کے گھر پیدا ہونے والی بینظیر بھٹو برطانیہ اور امریکا میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ابھی انہوں نے اپنی تعلیم مکمل ہی کی تھی کہ ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔ والد کو پھانسی کے بعد بے نظیر بھٹو کو نظر بندی اور جلا وطنی کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں۔ 1986ء میں بے نظیر بھٹو وطن واپس آئیں، 1987ء کو آصف علی زرداری سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔ 1988 میں وہ تاریخ کی سب سے کم عمر اور اسلامی دنیا کے کسی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں تاہم 20 ماہ بعد ہی ان کی حکومت کو برطرف کردیاگیا۔ 1993 میں وہ دوسری مرتبہ برسراقتدار آئیں لیکن 1996 میں ایک مرتبہ پھر ان کی حکومت ختم کر دی گئی۔ 1998 میں انہوں نے پھر جلاوطنی اختیار کی اور 18 اکتوبر 2007 کو وطن واپس پہنچی تو ان پر پہلا حملہ ہوا جس میں وہ تو بچ گئیں لیکن 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔ پہلے حملے کے ٹھیک 2ماہ 9 دن بعد 27 دسمبر 2007 راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ان پر دوسرا حملہ ہوا جس میں وہ شہید ہوگئیں۔
بے نظیربھٹو کی سالگرہ کے موقع پر پیپلز پارٹی کی جانب سے ملک بھر میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیاجارہاہے، ملک بھر میں ان کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانیوں کا اہتمام کیا جارہا ہے جبکہ لاکھوں لوگ گڑھی خدا بخش میں ان کی آخری آرام گاہ پہنچ کر فاتحہ خوانی کررہے ہیں، اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کی جانب سے شہید بے نظیر بھٹو سے عقیدت کے طور پر کارکن خون کے عطیات بھی دیئے جارہے ہیں جو مسلح افواج کے زخمی جوانوں اور ضرورت مند مریضوں کو عطیہ کئے جائیں گے۔
1953 کو آج ہی کے روز کراچی میں ذوالفقارعلی بھٹو کے گھر پیدا ہونے والی بینظیر بھٹو برطانیہ اور امریکا میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ابھی انہوں نے اپنی تعلیم مکمل ہی کی تھی کہ ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔ والد کو پھانسی کے بعد بے نظیر بھٹو کو نظر بندی اور جلا وطنی کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں۔ 1986ء میں بے نظیر بھٹو وطن واپس آئیں، 1987ء کو آصف علی زرداری سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔ 1988 میں وہ تاریخ کی سب سے کم عمر اور اسلامی دنیا کے کسی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں تاہم 20 ماہ بعد ہی ان کی حکومت کو برطرف کردیاگیا۔ 1993 میں وہ دوسری مرتبہ برسراقتدار آئیں لیکن 1996 میں ایک مرتبہ پھر ان کی حکومت ختم کر دی گئی۔ 1998 میں انہوں نے پھر جلاوطنی اختیار کی اور 18 اکتوبر 2007 کو وطن واپس پہنچی تو ان پر پہلا حملہ ہوا جس میں وہ تو بچ گئیں لیکن 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔ پہلے حملے کے ٹھیک 2ماہ 9 دن بعد 27 دسمبر 2007 راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ان پر دوسرا حملہ ہوا جس میں وہ شہید ہوگئیں۔
بے نظیربھٹو کی سالگرہ کے موقع پر پیپلز پارٹی کی جانب سے ملک بھر میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیاجارہاہے، ملک بھر میں ان کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانیوں کا اہتمام کیا جارہا ہے جبکہ لاکھوں لوگ گڑھی خدا بخش میں ان کی آخری آرام گاہ پہنچ کر فاتحہ خوانی کررہے ہیں، اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کی جانب سے شہید بے نظیر بھٹو سے عقیدت کے طور پر کارکن خون کے عطیات بھی دیئے جارہے ہیں جو مسلح افواج کے زخمی جوانوں اور ضرورت مند مریضوں کو عطیہ کئے جائیں گے۔