پاکستان میں حکومت ’’گلو بٹ‘‘ جیسے لوگ چلا رہے ہیں ڈاکٹرطاہرالقادری
وزیراعظم ہاؤس شہبازشریف چلاتے ہیں جبکہ اداروں کو ذاتی اتفاق فاؤنڈری کی طرح استعمال کیا جارہا ہے،سربراہ عوامی تحریک
لاہور:
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ملک میں خاندانی بادشاہت اور بدترین آمریت ہے پوری کی پوری حکومت گلو بٹ چلا رہے ہیں جبکہ پہلے الیکشن میں دھاندلی ہوتی تھی اب تو پورا الیکشن ہی خریدا جاتا ہے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میرا ایجنڈا سراسر قانونی ہے، ایک تحریک کا آغاز 23 دسمبر 2012 کو مینار پاکستان پر جلسے سے کیا تھا اور اب ایک عظیم انقلاب کا آغاز اپنے خون سے کردیا ہے۔پاکستان میں خاندانی بادشات اور بدترین آمریت قائم ہے پوری کی پوری حکومت گلو بٹ چلا رہے ہیں،وزیراعظم ہاؤس شہبازشریف چلاتے ہیں جبکہ اداروں کو ذاتی اتفاق فاؤنڈری کی طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد سیاسی وجمہوری حکومتوں نے جموریت قانون اور انسانی حقوق کو روندا ہوا ہے،ملک جمہوری حکومتوں کی کرپشن کی لپیٹ میں ہے،پاکستان میں جمہوریت تو صرف نام بدنام کرنے کے لئے ہے جبکہ یہاں بدترین آمریت قائم ہے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ پہلے الیکشن میں دھاندلی ہوتی تھی اور اب تو پورا لیکشن ہی خرید لیا جاتا ہے،ہر ادارے کو سیاسی کردیا گیا ہے،کسی ادارے کو غیر جانبدار اور آئینی نہیں رہنے دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس والوں نے نہتے لوگوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیاہمارے لوگ روزانہ کی بنیاد پر جام شہادت نوش کررہے ہیں اگر منہاج القرآن میں اسلحہ تھا تو ہمیں بے نقاب کرتے اور پابندی لگاتے جبکہ پولیس نے معصوم لوگوں پر ریاستی جبر کیا اور ان فیصلوں پر عملدرآمد کرانے والے رانا ثنااللہ ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ملک میں خاندانی بادشاہت اور بدترین آمریت ہے پوری کی پوری حکومت گلو بٹ چلا رہے ہیں جبکہ پہلے الیکشن میں دھاندلی ہوتی تھی اب تو پورا الیکشن ہی خریدا جاتا ہے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میرا ایجنڈا سراسر قانونی ہے، ایک تحریک کا آغاز 23 دسمبر 2012 کو مینار پاکستان پر جلسے سے کیا تھا اور اب ایک عظیم انقلاب کا آغاز اپنے خون سے کردیا ہے۔پاکستان میں خاندانی بادشات اور بدترین آمریت قائم ہے پوری کی پوری حکومت گلو بٹ چلا رہے ہیں،وزیراعظم ہاؤس شہبازشریف چلاتے ہیں جبکہ اداروں کو ذاتی اتفاق فاؤنڈری کی طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد سیاسی وجمہوری حکومتوں نے جموریت قانون اور انسانی حقوق کو روندا ہوا ہے،ملک جمہوری حکومتوں کی کرپشن کی لپیٹ میں ہے،پاکستان میں جمہوریت تو صرف نام بدنام کرنے کے لئے ہے جبکہ یہاں بدترین آمریت قائم ہے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ پہلے الیکشن میں دھاندلی ہوتی تھی اور اب تو پورا لیکشن ہی خرید لیا جاتا ہے،ہر ادارے کو سیاسی کردیا گیا ہے،کسی ادارے کو غیر جانبدار اور آئینی نہیں رہنے دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس والوں نے نہتے لوگوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیاہمارے لوگ روزانہ کی بنیاد پر جام شہادت نوش کررہے ہیں اگر منہاج القرآن میں اسلحہ تھا تو ہمیں بے نقاب کرتے اور پابندی لگاتے جبکہ پولیس نے معصوم لوگوں پر ریاستی جبر کیا اور ان فیصلوں پر عملدرآمد کرانے والے رانا ثنااللہ ہیں۔