وزیراعلیٰ گنڈا پور کا صوبے کی 4 ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کا فیصلہ
سوشل سیکورٹی فنڈ سے بچیوں کی شادیاں کی جائیں گی، اعلامیہ
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے سوشل سیکورٹی فنڈ سے صوبہ کی چار ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کرانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جس کے لیے فی بچی 2 لاکھ روپے گرانٹ فراہم کی جائے گی ۔
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت سوشل سیکیورٹی فنڈز استعمال سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں فنڈ کے بہتر اور معنی خیز استعمال کے لیے نیاماڈل وضع کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ مستحقین اپنے پاﺅں پر کھڑے ہوسکیں ۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا نے مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کے لیے تمام اضلاع سے ڈیٹا جمع کرنے اورہر ضلع کو آبادی کے تناسب سے کوٹہ فراہم کرنے کی ہدایت کی جس کے لیے ویلیج کونسلوں کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ شفافیت برقراررکھی جاسکے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فنڈز تقسیم کے عمل میں کوئی سیاسی سفارش اور ذاتی پسند و ناپسند نہیں چلے گی اورکسی قسم کی کرپشن، دھوکا دہی کی صورت میں متعلقہ حکام جواب دہ ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے ضرورت مند خصوصی افراد کو معیاری الیکٹرک وہیل چیئرز فراہم کرنے اور زکوٰة کمیٹیوں کے ہر فورم پر کم از کم تین خواتین کی نمائندگی یقینی بنانے کی ہدایت کی جبکہ زکوة کمیٹیوں کی مدت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیاگیا۔
اجلاس میں مخیرافراد کے کنٹری بیوشن فنڈکے قیام کی تجویز سے بھی اتفاق کیاگیا۔
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت سوشل سیکیورٹی فنڈز استعمال سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں فنڈ کے بہتر اور معنی خیز استعمال کے لیے نیاماڈل وضع کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ مستحقین اپنے پاﺅں پر کھڑے ہوسکیں ۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا نے مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کے لیے تمام اضلاع سے ڈیٹا جمع کرنے اورہر ضلع کو آبادی کے تناسب سے کوٹہ فراہم کرنے کی ہدایت کی جس کے لیے ویلیج کونسلوں کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ شفافیت برقراررکھی جاسکے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فنڈز تقسیم کے عمل میں کوئی سیاسی سفارش اور ذاتی پسند و ناپسند نہیں چلے گی اورکسی قسم کی کرپشن، دھوکا دہی کی صورت میں متعلقہ حکام جواب دہ ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے ضرورت مند خصوصی افراد کو معیاری الیکٹرک وہیل چیئرز فراہم کرنے اور زکوٰة کمیٹیوں کے ہر فورم پر کم از کم تین خواتین کی نمائندگی یقینی بنانے کی ہدایت کی جبکہ زکوة کمیٹیوں کی مدت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیاگیا۔
اجلاس میں مخیرافراد کے کنٹری بیوشن فنڈکے قیام کی تجویز سے بھی اتفاق کیاگیا۔