صحت مند بیکٹیریا کو نقصان نہ پہنچانے والی اینٹی بائیوٹکس ایجاد
تحقیق میں یہ اینٹی بائیوٹک ادویات کی مزاحمت کرنے والے 130 سے زائد بیکٹیریا کے خلاف مؤثر پائی گئی
سائنس دانوں نے ایک نئی اینٹی بائیوٹک بنائی ہے جو صحت مند بیکٹیریا کو نقصان پہنچائے بغیر نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں یہ اینٹی بائیوٹک ادویات کی مزاحمت کرنے والے 130 سے زائد بیکٹیریا کے خلاف مؤثر پائی گئی۔
ماضی کی ایک تحقیق میں یہ بات بتائی جا چکی ہے کہ عام اینٹی بائیوٹکس پیٹ کے بیکٹیریا کو متاثر کر سکتی ہیں، دیگر انفیکشن کے امکانات کو بڑھا سکتی ہیں اور معدے اور آنتوں، گردے، جگر اور دیگر مسائل کا سبب ہوسکتی ہیں۔
یونیورسٹی آف اِلینوائے اربانا-شیمپین سے تعلق رکھنے والے پروفیسر پال ہرگنروتھر کا کہنا تھا کہ جو اینٹی بائیوٹکس ہم انفیکشنز سے لڑنے کے لیے استعمال کرتے آرہے ہیں ان کے ہم پر کچھ منفی اثرات بھی ہوتے ہیں۔ انفیکشنز کا علاج کرتے ہوئے یہ ہمارے صحت مند بیکٹیریا کو بھی مار دیتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سائنس دان اگلی جنریشن کی اینٹی بائیوٹکس کے متعلق سوچنا چاہتے تھے جو صحت مند بیکٹیریا کے بجائے صرف متاثرہ بیکٹریا کو مارنے کے لیے بنائی جائیں۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ زیادہ خوراکیں دینے پر دوا نے ای۔کولی، کے نمونیے اور ای کلوئیکے بیکٹیریا کو 90 فی صد تک ختم کر دیا تھا۔ ادویات کی مزاحمت کرنے والے بیکٹیریا سیپٹیکیمیا یا نمونیا سے متاثر چوہوں کو جب یہ اینٹی بائیوٹک کھلائی گئی تو دوا نے سیپٹیسیمیا میں مبتلا 100 فی صد چوہوں جبکہ نمونیا میں مبتلا 70 فی صد چوہوں کو محفوظ کر لیا تھا۔
چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں یہ اینٹی بائیوٹک ادویات کی مزاحمت کرنے والے 130 سے زائد بیکٹیریا کے خلاف مؤثر پائی گئی۔
ماضی کی ایک تحقیق میں یہ بات بتائی جا چکی ہے کہ عام اینٹی بائیوٹکس پیٹ کے بیکٹیریا کو متاثر کر سکتی ہیں، دیگر انفیکشن کے امکانات کو بڑھا سکتی ہیں اور معدے اور آنتوں، گردے، جگر اور دیگر مسائل کا سبب ہوسکتی ہیں۔
یونیورسٹی آف اِلینوائے اربانا-شیمپین سے تعلق رکھنے والے پروفیسر پال ہرگنروتھر کا کہنا تھا کہ جو اینٹی بائیوٹکس ہم انفیکشنز سے لڑنے کے لیے استعمال کرتے آرہے ہیں ان کے ہم پر کچھ منفی اثرات بھی ہوتے ہیں۔ انفیکشنز کا علاج کرتے ہوئے یہ ہمارے صحت مند بیکٹیریا کو بھی مار دیتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سائنس دان اگلی جنریشن کی اینٹی بائیوٹکس کے متعلق سوچنا چاہتے تھے جو صحت مند بیکٹیریا کے بجائے صرف متاثرہ بیکٹریا کو مارنے کے لیے بنائی جائیں۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ زیادہ خوراکیں دینے پر دوا نے ای۔کولی، کے نمونیے اور ای کلوئیکے بیکٹیریا کو 90 فی صد تک ختم کر دیا تھا۔ ادویات کی مزاحمت کرنے والے بیکٹیریا سیپٹیکیمیا یا نمونیا سے متاثر چوہوں کو جب یہ اینٹی بائیوٹک کھلائی گئی تو دوا نے سیپٹیسیمیا میں مبتلا 100 فی صد چوہوں جبکہ نمونیا میں مبتلا 70 فی صد چوہوں کو محفوظ کر لیا تھا۔