امریکہ میں شہد کی مکھیوں کی افزائش کے لیے ٹاسک فورس کا قیام
شہد کی مکھیوں کی افزائش نسل کے لیے 80 لاکھ ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔
ISLAMABAD:
امریکی حکومت شہد کی مکھیوں کے تیزی سے کم ہونے پر پریشان ہوگئی ہے اور ان کی افزائش نسل کیلئے اس نے باقاعدہ ٹاسک فورس بھی قائم کردی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے مطابق امریکی حکومت کو پیش کی گئی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ گزشتہ سال موسم سے امریکہ میں شہید کی مکھیوں کی افزائش میں 23 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اس کمی کی بڑی وجہ خوارک میں کمی اور مختلف کیڑے مار ادویا ت کا زیادہ استعمال ہے۔ بعض ماہرین کے نزدیک شہد کی مکھیوں ک ی نسل میں تیزی سے کمی قدرتی ماحول میں کمی اور مختلف بیماریوں ج وجہ سے ہے جبکہ اسکے علاوہ کولونی کولیپس ڈس آرڈر (سی سی ڈی)نامی بیماری کے باعث مکھیوں کی بڑی تعداد شہد کے چھتوں میں مرجاتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق شہد کی مکھیاں امریکی زراعت کو سالانہ 15 ارب ڈالر کا فائدہ پہنچاتی ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے ای پی اے اور زرعی شعبے کو ہدایت کی ہے کہ وہ شہد کی مکھیوں کے تحفظ کے لیے 6 ماہ کے اندر حکمتِ عملی تیار کریں اسکے علاوہ انہوں نے پانچ ریاستوں مشی گن،مینیسوٹا، نارتھ ڈیکوٹا، ساؤتھ ڈیکوٹا اور وسکونسن میں شہد کی مکھیوں کی نئی رہائش گاہوں کی تعمیر کے لیے فارمرز کو خصوصی فنڈز دینے کا بھی اعلان کیا۔امریکہ میں چند ماحولیاتی گروہوں نے صدر براک اوباما پر شہد کی مکھیوں کے تحفظ کے لیے براہِ راست عمل نہ کرنے پر تنقید کی تھی۔
امریکی حکومت شہد کی مکھیوں کے تیزی سے کم ہونے پر پریشان ہوگئی ہے اور ان کی افزائش نسل کیلئے اس نے باقاعدہ ٹاسک فورس بھی قائم کردی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے مطابق امریکی حکومت کو پیش کی گئی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ گزشتہ سال موسم سے امریکہ میں شہید کی مکھیوں کی افزائش میں 23 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اس کمی کی بڑی وجہ خوارک میں کمی اور مختلف کیڑے مار ادویا ت کا زیادہ استعمال ہے۔ بعض ماہرین کے نزدیک شہد کی مکھیوں ک ی نسل میں تیزی سے کمی قدرتی ماحول میں کمی اور مختلف بیماریوں ج وجہ سے ہے جبکہ اسکے علاوہ کولونی کولیپس ڈس آرڈر (سی سی ڈی)نامی بیماری کے باعث مکھیوں کی بڑی تعداد شہد کے چھتوں میں مرجاتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق شہد کی مکھیاں امریکی زراعت کو سالانہ 15 ارب ڈالر کا فائدہ پہنچاتی ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے ای پی اے اور زرعی شعبے کو ہدایت کی ہے کہ وہ شہد کی مکھیوں کے تحفظ کے لیے 6 ماہ کے اندر حکمتِ عملی تیار کریں اسکے علاوہ انہوں نے پانچ ریاستوں مشی گن،مینیسوٹا، نارتھ ڈیکوٹا، ساؤتھ ڈیکوٹا اور وسکونسن میں شہد کی مکھیوں کی نئی رہائش گاہوں کی تعمیر کے لیے فارمرز کو خصوصی فنڈز دینے کا بھی اعلان کیا۔امریکہ میں چند ماحولیاتی گروہوں نے صدر براک اوباما پر شہد کی مکھیوں کے تحفظ کے لیے براہِ راست عمل نہ کرنے پر تنقید کی تھی۔