کراچی میں ویڈیو بنانے پر سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاکر کو گولی ماردی
مقتول 2 بچوں کا باپ اور والدین کا اکلوتا بیٹا تھا، بیروزگاری کی وجہ سے وی لاگنگ شروع کی تھی
سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ کے سکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کر کے ٹک ٹاکر کو قتل کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 35 سالہ سعد احمد نامی شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال لے جائی گئی۔ پولیس نے گارڈ کو گرفتار کرکے کلاشنکوف اپنے قبضے میں لے لی۔ مقتول 2 بچوں کا باپ اور بے روزگار تھا جو گزر بسر کے لیے ٹک ٹاک اور وی لاگنگ کرتا تھا۔
تیموریہ پولیس کے مطابق مقتول ٹاک ٹاکر تھا جبکہ فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ احمد گل کو گرفتار کر کے اسلحہ اپنے قبضے میں لے لیا۔ ابتدائی طور پر سیکیورٹی گارڈ نے ویڈیو بنانے سے منع کیا تھا اور نہ ماننے پر اس نے سعد احمد کو قریب سے گولی مار دی جو موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
اس حوالے سے ایک دکاندار نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے والا شخص مارکیٹ میں دکانداروں اور دیگر افراد سے پاک بھارت کرکٹ میچ کے حوالے سے ان کی رائے جاننے کے لیے ویڈیو بنا رہا تھا اور جاتے ہوئے اس نے سیکیورٹی گارڈ سے بھی میچ کے حوالے سے سوال کیا اس کا معلوم نہیں کہ وہاں کیا معاملہ ہوا جو فائرنگ کی وجہ بنی تاہم مارکیٹ میں دکانداروں سے بات چیت کے دوران ٹک ٹاکر کا رویہ اچھا تھا ایسی کوئی بات نہیں دیکھی جو ناگوار ہو۔
مقتول کے ہمراہ نوجوان نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پاک بھارت میچ کے حوالے سے ویلاگ بنا رہے تھے اور سیکیورٹی گارڈ سے بھی اس کی رائے جاننے کے لیے ویڈیو بنا رہے تھے کہ اس نے اچانک ہمیں گالی دی اور اسلحہ لوڈ کرکے سعد کو انتہائی قریب سے گولی مار دی جس پر لوگ جمع ہوگئے اور انہوں نے سکیورٹی گارڈ کو پکڑ لیا۔
اسپتال میں موجود سعد کے دوست نے بھی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سعد احمد انتہائی ملنسار اور لوگوں کے کام آنے والا تھا، نوکری نہ ہونے کی وجہ سے وی لاگنگ کر رہا تھا جبکہ اس نے ملازمت کے لیے مختلف اداروں میں اپلائی بھی کیا ہوا تھا، مقتول والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور بفرزون کا ہی رہائشی تھا جس نے چند ماہ قبل ہی ٹک ٹاک اور وی لاگنگ کا کام شروع کیا تھا۔
واقعہ کی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں سیکیورٹی گارڈ کو انتہائی قریب سے سعد احمد کو گولی کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، سعد احمد کے قتل کی اطلاع اہلخانہ کو ملی تو گھر میں کہرام مچ گیا خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 35 سالہ سعد احمد نامی شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال لے جائی گئی۔ پولیس نے گارڈ کو گرفتار کرکے کلاشنکوف اپنے قبضے میں لے لی۔ مقتول 2 بچوں کا باپ اور بے روزگار تھا جو گزر بسر کے لیے ٹک ٹاک اور وی لاگنگ کرتا تھا۔
تیموریہ پولیس کے مطابق مقتول ٹاک ٹاکر تھا جبکہ فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ احمد گل کو گرفتار کر کے اسلحہ اپنے قبضے میں لے لیا۔ ابتدائی طور پر سیکیورٹی گارڈ نے ویڈیو بنانے سے منع کیا تھا اور نہ ماننے پر اس نے سعد احمد کو قریب سے گولی مار دی جو موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
اس حوالے سے ایک دکاندار نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے والا شخص مارکیٹ میں دکانداروں اور دیگر افراد سے پاک بھارت کرکٹ میچ کے حوالے سے ان کی رائے جاننے کے لیے ویڈیو بنا رہا تھا اور جاتے ہوئے اس نے سیکیورٹی گارڈ سے بھی میچ کے حوالے سے سوال کیا اس کا معلوم نہیں کہ وہاں کیا معاملہ ہوا جو فائرنگ کی وجہ بنی تاہم مارکیٹ میں دکانداروں سے بات چیت کے دوران ٹک ٹاکر کا رویہ اچھا تھا ایسی کوئی بات نہیں دیکھی جو ناگوار ہو۔
مقتول کے ہمراہ نوجوان نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پاک بھارت میچ کے حوالے سے ویلاگ بنا رہے تھے اور سیکیورٹی گارڈ سے بھی اس کی رائے جاننے کے لیے ویڈیو بنا رہے تھے کہ اس نے اچانک ہمیں گالی دی اور اسلحہ لوڈ کرکے سعد کو انتہائی قریب سے گولی مار دی جس پر لوگ جمع ہوگئے اور انہوں نے سکیورٹی گارڈ کو پکڑ لیا۔
اسپتال میں موجود سعد کے دوست نے بھی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سعد احمد انتہائی ملنسار اور لوگوں کے کام آنے والا تھا، نوکری نہ ہونے کی وجہ سے وی لاگنگ کر رہا تھا جبکہ اس نے ملازمت کے لیے مختلف اداروں میں اپلائی بھی کیا ہوا تھا، مقتول والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور بفرزون کا ہی رہائشی تھا جس نے چند ماہ قبل ہی ٹک ٹاک اور وی لاگنگ کا کام شروع کیا تھا۔
واقعہ کی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں سیکیورٹی گارڈ کو انتہائی قریب سے سعد احمد کو گولی کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، سعد احمد کے قتل کی اطلاع اہلخانہ کو ملی تو گھر میں کہرام مچ گیا خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں۔