وزیراعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات مختلف شعبہ جات میں تعاون کیلیے ایم او یو پر دستخط
گریٹ ہال آف دی پیپل میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات میں کابینہ کے ارکان بھی تھے۔ گریٹ ہال آف دی پیپل پہنچنے پر وزیراعظم کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب ہوئی اور پیپلز لبریشن آرمی کے دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات ، باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاک چین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ جو کہ باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی ہے وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہی ہے۔
ملاقات میں اہم معاملات پر غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ بھی کیا گیا اور خصوصی اقتصادی زونز پر خصوصی توجہ کے ساتھ تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پرزور دیا گیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں چینی شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم لی نے وزیراعظم شہباز شریف کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔ وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی جس میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیراعظم لی کیانگ نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان فلم کو-پروڈکشن کا معاہدہ ہو اور خبروں اور اطلاعات کے تبادلے اور تعاون کا بھی معاہدہ کیا گیا۔
پاکستان اور چین کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے، پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن اور چائنا میڈیا گروپ کے درمیان ایم او یو سائن ہوا، سی پیک میں تھرڈ پارٹی کی شراکت داری کے حوالے سے ضابطہ کار وضع کیا جائے گا۔
ڈیرہ اسماعیل خان تا ژوب قومی شاہراہ 50 کی فزیبیلیٹی اسٹڈی کے لیے، مظفرآباد-میرپو-منگلا ایکسپریس وے کی فزیبیلیٹی اسٹڈی کے لیے، مانسہرہ -چلاس قومی شاہراہ - 15 پر بابو سر کے مقام پر ٹنل کی تعمیر کے لیے، کراچی-حیدر آباد موٹر وے -9 کے حوالے سے فزیبیلیٹی اسٹڈی کےلیے، قراقرم ہائی وے کی ری الائینمینٹ کے لیے، 2022ء کے صنعتی تعاون کے فریم ورک کے نفاذ کے حوالے سے ایکشن پلان کے لیے ایم او یوز سائن کیے گئے۔
سائنسی اور تکنیکی شعبوں میں سرویئنگ، میپنگ اور جیو انفارمیشن کے حوالے سے، زراعت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر کے لیے، توانائی کے مؤثر مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے اسٹڈی کےلیے، اجارہ داری کے خاتمے (Anti-monopoly) میں تعاون کے لیے ایم او یو سائن ہوئے۔
گورننس کے شعبے میں استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے ورکشاپ کا لیٹر آف انٹینٹ، انڈسٹریل پارک کی تعمیر کے حوالے سے ورکشاپ کا لیٹر آف انٹینٹ سائن کیا گیا۔ ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ کے سی پیک کے تحت صنعتی شعبے میں تعاون بڑھانے کے اتفاق کی توثیق کی گئی، پاک چین دوستی اسپتال ، گوادر کی حوالگی کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا، گوادر میں سمندری پانی کو میٹھا کرنے کے پلانٹ کی حوالگی کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا۔
ایم او یوز میں سندھ میں پرائمری اسکولوں کی دوبارہ تعمیر کا لیٹر آف ایکس چینج، لیڈی ہیلتھ ورکرز ورک اسٹیشن کے منصوبے کا لیٹر آف ایکسچینج، جوناکو (Junaco) کلٹیویشن ڈیمانسٹریشن اینڈ پروجیکشن کے منصوبے کا لیٹر آف ایکسچینج بھی شامل ہیں۔
دریں اثنا ملاقات کے بعد وزیر اعظم لی چیانگ نے وزیر اعظم کے اعزاز میں ایک ظہرانے کا اہتمام بھی کیا۔