لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دھماکا کیپٹن سمیت 7 جوان شہید

علاقے میں موجود دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے سینیٹایزیشن کی کارروائی جاری ہے، آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکا دیسی ساختہ تھا—فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دیسی ساختہ بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 26 سالہ کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 9 جون کو ضلع لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دیسی ساختہ دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 26 سالہ کیپٹن محمد فراز الیاس اپنے 6 ساتھیوں سمیت شہید ہو گئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 50 سالہ صوبیدار میجر محمد نذیر، 34 سالہ لانس نائیک محمد انور، 36 سالہ لانس نائیک حسین علی، 33 سالہ سپاہی اسد اللہ، 27 سالہ سپاہی منظور حسین اور 31 سالہ سپاہی راشد محمود نے شہادت کو گلے سے لگا لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے سینیٹایزیشن کی کارروائی جاری ہے اور اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

آئی ایس پی آر سے جاری تفصیلات کے مطابق دھماکے میں شہید ہونے والے کیپٹن محمد فراز الیاس کا تعلق پنجاب کے ضلع قصور سے ہے اور انہوں نے 2020 میں پاکستان آرمی کی ناردرن لائٹ انفنٹری (این ایل آئی) میں کمیشن حاصل کیا تھا۔


کیپٹن محمد فراز الیاس شہید کو عنقریب 19 جون 2024 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہونا تھا، انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔

دھماکے میں شہید ہونے والے صوبیدار میجر محمد نذیر کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع سکردو سے ہے اور انہوں نے 31 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا، انہوں نے سوگواران میں اہلیہ، 2 بیٹے اور 5 بیٹیاں چھوڑے ہیں۔

لانس نائیک حسین علی خان شہید کا تعلق بھی گلگت بلتستان کے ضلع غذر سے ہے، انہوں نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک خدمات سرانجام دیں اور سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔

لکی مروت میں شہید ہونے والے سپاہی منظور شہید کا تعلق ضلع گلگت سے ہے، سپاہی منظور شہید نے پاکستان آرمی میں 6 سال تک دفاع وطن کے لیے خدمات سرانجام دیں، انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور3 بیٹیاں چھوڑا۔

لانس نائیک محمد انور شہید کا تعلق بھی گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے سے ہے، انہوں نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا اور سوگواران میں اہلیہ، دو بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے ہیں۔

دیسی ساختہ دھماکے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے سپاہی اسد اللہ کا تعلق پنجاب کے ضلع ملتان سے ہے اور انہوں نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک ملکی دفاع کے فرائض سرانجام دیے، سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹا چھوڑا۔

سپاہی راشد محمود شہید کا تعلق ضلع راولپنڈی سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن کے لیے خدمات سرانجام دیں، سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔
Load Next Story