سابق وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ کا جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار
وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے بھی جوڈیشل کمیشن کےسامنے پیش ہونےسے انکار کردیا
سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے سانحہ لاہور کی تحقیقات کرنےوالے جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق سابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے بھی سانحہ لاہور کی تحقیقات کرنےوالے جوڈیشل کمیشن کےسامنے پیش ہونےسے انکار کردیا ہے۔ جوڈیشل کمیشن کو لکھے گئے خط میں رانا ثنااللہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کمیشن کےسامنے پیش نہیں ہوسکتے تاہم رانا ثنااللہ اور توقیر شاہ نے جمعرات کو کمیشن میں پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
جوڈیشل کمیشن نے چیف سیکریٹری پنجاب کو آئی جی، ڈی سی او اور دیگرسرکاری افسران کے تبادلوں کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ کمیشن نے سانحہ لاہور میں جاں بحق ہونےوالے شہری اقبال کے لاپتا بیٹے کی بھی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کارروائی کل تک ملتوی کردی ہے۔
واضح رہے کہ 17 جون لاہور میں پولیس اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں کے درمیان ڈاکٹرطاہرالقادری کے گھر کے باہر سے بیریر ہٹانے کے معاملے پر تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں منہاج القرآن کے 11 کارکن جاں بحق ہوگئے تھے،واقعہ پر شدید سیاسی و عوامی رد عمل کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے وزیرقانون راناثنااللہ کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق سابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکریٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے بھی سانحہ لاہور کی تحقیقات کرنےوالے جوڈیشل کمیشن کےسامنے پیش ہونےسے انکار کردیا ہے۔ جوڈیشل کمیشن کو لکھے گئے خط میں رانا ثنااللہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کمیشن کےسامنے پیش نہیں ہوسکتے تاہم رانا ثنااللہ اور توقیر شاہ نے جمعرات کو کمیشن میں پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
جوڈیشل کمیشن نے چیف سیکریٹری پنجاب کو آئی جی، ڈی سی او اور دیگرسرکاری افسران کے تبادلوں کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ کمیشن نے سانحہ لاہور میں جاں بحق ہونےوالے شہری اقبال کے لاپتا بیٹے کی بھی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کارروائی کل تک ملتوی کردی ہے۔
واضح رہے کہ 17 جون لاہور میں پولیس اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں کے درمیان ڈاکٹرطاہرالقادری کے گھر کے باہر سے بیریر ہٹانے کے معاملے پر تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں منہاج القرآن کے 11 کارکن جاں بحق ہوگئے تھے،واقعہ پر شدید سیاسی و عوامی رد عمل کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے وزیرقانون راناثنااللہ کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔