ٹیکس فراڈ اور چوری میں ملوث افراد کو دس سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا تجویز
حکومت نے فنانس بل کے ذریعے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کی تجویز دی ہے، ٹیکس کے مساوی جرمانہ بھی عائد کیا جاسکے گا
وفاقی حکومت نے ٹیکس فراڈ اور ٹیکس چوروں کو بھاری جرمانے اور دس سال تک قید کی سزائیں دینے کے قانون متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس فراڈ کرنے والوں اور ٹیکس چوروں پر پچیس ہزار روپے یا چوری شدہ ٹیکس کی مالیت کے برابر سو فیصد جرمانہ عائد کرنے اور اس کے لیے فنانس بل کے ذریعے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کی تجویز دی ہے۔
تجویز میں بتایا گیا ہے جو لوگ ٹیکس چوری یا ٹیکس فراڈ میں ملوث ہونگے ان پر پچیس ہزار روپے یا چوری کردہ ٹیکس کی رقم کے سو فیصد کے برابر میں سے جو زیادہ رقم بنے گی وہ جرمانہ عائد ہوگا اور انکے خلاف اسپیشل جج پراسیکیوشن کرے گا.
حکومت کی تجویز ہے کہ پچاس کروڑ روپے مالیت تک کی ٹیکس چوری یا ٹیکس فراڈ کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو پانچ سال تک قید کی سزا دی جائے گی اور اگر ٹیکس فراڈ یا ٹیکس چوری کی مالیت ایک ارب یا پھر اس سے زائد ہوگی تو اس صورت میں دس سال قید کی سزا دی جاسکے گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس فراڈ کرنے والوں اور ٹیکس چوروں پر پچیس ہزار روپے یا چوری شدہ ٹیکس کی مالیت کے برابر سو فیصد جرمانہ عائد کرنے اور اس کے لیے فنانس بل کے ذریعے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کی تجویز دی ہے۔
تجویز میں بتایا گیا ہے جو لوگ ٹیکس چوری یا ٹیکس فراڈ میں ملوث ہونگے ان پر پچیس ہزار روپے یا چوری کردہ ٹیکس کی رقم کے سو فیصد کے برابر میں سے جو زیادہ رقم بنے گی وہ جرمانہ عائد ہوگا اور انکے خلاف اسپیشل جج پراسیکیوشن کرے گا.
حکومت کی تجویز ہے کہ پچاس کروڑ روپے مالیت تک کی ٹیکس چوری یا ٹیکس فراڈ کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو پانچ سال تک قید کی سزا دی جائے گی اور اگر ٹیکس فراڈ یا ٹیکس چوری کی مالیت ایک ارب یا پھر اس سے زائد ہوگی تو اس صورت میں دس سال قید کی سزا دی جاسکے گی۔