جی سیون اجلاس روس کے منجمد اثاثے اسی کیخلاف استعمال کرنے پر اتفاق

یوکرین نے بارہا یورپی ممالک کے سامنے وسائل اور فوجی سازوسامان کی کمی کا شکوہ کیا ہے

یوکرین نے بارہا یورپی ممالک کے سامنے وسائل اور فوجی سازوسامان کی کمی کا شکوہ کیا ہے

جی سیون ممالک کے رہنماؤں نے روس کے منجمد اثاثے اسی کے خلاف استعمال کرنے کے منصوبے پر اتفاق کر لیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اٹلی میں جی سیون سربراہ اجلاس میں رکن ممالک کے رہنماؤں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ روس کے منجمد اثاثوں سے یوکرین کو 50 ارب ڈالر فراہم کئے جائیں گے۔

جی سیون کے اجلاس میں امریکہ، جرمنی، فرانس، کینیڈا، اٹلی، جاپان اور برطانیہ کے رہنما شریک ہیں، جو یوکرین اور غزہ کی جنگوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

افریقہ اور بحر ہند و بحر الکاہل کے خطے سے تعلق رکھنے والے ترقی پذیر ممالک کے رہنما بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔


حکام کا کہنا ہے جی سیون کے ارکان اس بات پر متفق ہیں کہ اس امداد سے جنگ سے تھکے ہوئے یوکرین کو اہم لائف لائن ملے گی۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی خصوصی طور پر اٹلی میں ہونے والے جی سیون سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ آج وہ اپنے ہم منصب جو بائیڈن کے ہمراہ پریس کانفرنس کریں گے۔

روسی افواج نے 24 فروری 2022 میں یوکرین کے خلاف جنگ شروع کی تھی، امریکہ، یورپی یونین اور نیٹو اتحاد کی پشت پناہی اور سفارتی حمایت کے باوجود ابھی تک یوکرین تن تنہا ہی روسی افواج کا سامنا کر رہا ہے۔

یوکرین نے بارہا یورپی ممالک کے سامنے وسائل اور فوجی سازوسامان کی کمی کا رونا رویا، لیکن اسے ہر بار معمولی فوجی امداد پر ٹرخا دیا گیا۔

واضح رہے کہ ماضی میں کئے جانے والے جی سیون کے کچھ فیصلوں کے عالمی اثرات مرتب ہوئے ہیں، جن میں 2021 میں ملٹی نیشنل کمپنیوں پر ٹیکس لگانے کے معاہدے کی حمایت بھی شامل ہے۔
Load Next Story