دماغی اسکینز کی مدد سے ڈپریشن کی مختلف اقسام دریافت
تحقیق کے لیے محققین نے 801 افراد کے دماغی اسکینوں کا تجزیہ کی
حال ہی میں سائنسدانوں کی ٹیم نے متعدد افراد کے دماغ کو اسکینز کرکے ڈپریشن کی 6 اقسام دریافت کی ہیں۔
نیچر میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق محققین نے شرکا کی دماغی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور ان میں موجود فرق کی بنیاد پر چھ مختلف اقسام کے ڈپریشن کی نشاندہی کی۔
ان تفریق نے محققین کو ڈپریشن کی تین اقسام کے ممکنہ طور پر بہترین علاج کے طریقہ کار کا انتخاب فراہم کیا ہے۔ سینئر محقق اور اسٹینفورڈ میڈیسن سینٹر کی ڈائریکٹر لین ولیمز نے کہا کہ ہمارے علم کے مطابق یہ پہلی بار ہے کہ ہم یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ ذہنی تناؤ کو دماغی سرگرمیوں کی روشنی میں مختلف اقسام میں درجہ بند کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے لیے محققین نے 801 افراد کے دماغی اسکینوں کا تجزیہ کیا جن میں ڈپریشن یا اضطراب کی تشخیص ہوئی تھی۔ شرکا کے دماغ کو آرام کی حالت اور جسمانی سرگرمی، دونوں حالتوں میں اسکین کیا گیا۔
نیچر میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق محققین نے شرکا کی دماغی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور ان میں موجود فرق کی بنیاد پر چھ مختلف اقسام کے ڈپریشن کی نشاندہی کی۔
ان تفریق نے محققین کو ڈپریشن کی تین اقسام کے ممکنہ طور پر بہترین علاج کے طریقہ کار کا انتخاب فراہم کیا ہے۔ سینئر محقق اور اسٹینفورڈ میڈیسن سینٹر کی ڈائریکٹر لین ولیمز نے کہا کہ ہمارے علم کے مطابق یہ پہلی بار ہے کہ ہم یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ ذہنی تناؤ کو دماغی سرگرمیوں کی روشنی میں مختلف اقسام میں درجہ بند کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے لیے محققین نے 801 افراد کے دماغی اسکینوں کا تجزیہ کیا جن میں ڈپریشن یا اضطراب کی تشخیص ہوئی تھی۔ شرکا کے دماغ کو آرام کی حالت اور جسمانی سرگرمی، دونوں حالتوں میں اسکین کیا گیا۔