- کم وقت میں پانی کی پستول سے 10 سوڈا کین گِرانے ریکارڈ
- طویل مدتی تنہائی فالج کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے، تحقیق
- گوگل پر سرچ نتائج میں کونسی نئی تبدیلی لائی جانے والی ہے؟
- سکھ شہری کوامریکا میں قتل کرنے کی سازش پر بھارت سے جواب طلب
- سیمی فائنل میں شکست کے ساتھ افغان ٹیم کے نام منفی ریکارڈ بھی درج ہو گیا
- ٹی20 ورلڈکپ، پہلا سیمی فائنل، جنوبی افریقا پہلی بار فائنل میں پہنچ گیا
- یورو کپ 2024، جارجیا نے پرتگال کو ہرا کر سب کو حیران کر دیا
- بولیویا، عوام کی مداخلت کے بعد فوجی بغاوت ناکام، بغاوت کے رہنما جنرل گرفتار
- بھارتی ریاست منی پور زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھی
- ’ریفارم یو کے‘ پارٹی کے انتخابی امیدوار کی ہرزہ سرائی، تارکین وطن کو قتل کرنے کی دھمکی
- ناقص کارکردگی کے باوجود کرکٹرز کی جیبیں مزید بھر گئیں
- آم کے طبی فوائد
- آنکھوں کی حفاظت کے لیے ضروری تدابیر
- ملٹی پل اسکلروسیس، ایک اعصابی بیماری
- جرمنی میں 95 سالہ "نازی دادی" کو ہولوکاسٹ سے انکار پر 16 ماہ قید
- حیدرآباد میں ٹرک ڈرائیور نے رکشے اور موٹرسائیکل سواروں کو روند دیا
- با نی وکی لیکس کی 14 سال بعد امریکا سے ڈیل کے تحت رہائی، آسٹریلیا میں پرتپاک استقبال
- کراچی: شہری کے قتل میں ملوث ڈاکو دوران علاج دم توڑ گیا
- اسکاٹ لینڈ؛ جیلوں میں گنجائش ختم ہونے پر500 سے زائد قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز ویمنز نے سری لنکا ویمنز کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پستی کی طرف گامزن ہے، اقبال بیگ
![(فوٹو: ویب ڈیسک)](https://c.express.pk/2024/06/2654261-statecraft-1718843435-403-640x480.jpg)
(فوٹو: ویب ڈیسک)
اسلام آباد: سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہاکہ سرجری کیلیے کسی ماہرسرجن کی ضرورت ہوتی ہے، قومی کرکٹ ٹیم کی سرجری کیلیے کیا اس وقت کوئی ماہر سرجن دستیاب ہے؟،
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سرجری کی جو امیدیں پاکستان کرکٹ بورڈ سے لگائی جارہی ہیں اس پریہی کہا جا سکتا ہے کہ ’’میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب، اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں‘‘، لہٰذ اکوئی ایسی سرجری نہیں ہو سکتی جس میں پورے اسٹرکچرکی تبدیلی کی ضرورت ہے۔
جہاں تک قومی کرکٹ ٹیم کا سوال ہے میری رائے یہ ہے کہ یہی ہمارا جو اس وقت حاضر اسٹاک ہے اس میں اکثریت صلاحیت والے لڑکوں کی ہے۔
سینئر تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے کہا کہ اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ والے کیا کر رہے ہیں؟ جن کی ذمے داری ہے، جنھوں نے سلیکشن کمیٹی کا تقرر کیا جنہوں نے کپتان بابراعظم کوواپس بلایا،یہ سب چیئرمین پی سی بی نے ہی کیا ناں، یہ ان کی بھی ذمہ داری ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ سارا نزلہ کھلاڑیوں پر گرا دیا جائے۔
یہ پاکستان کرکٹ کا المیہ ہے کہ ہم سپر ایٹ کیلیے بھی کوالیفائی نہیں کرسکے، ٹیم کی کارکردگی بلندی کی طرف جانے کی بجائے پستی کی طرف گامزن ہے ،اس کا ذمے دارکون ہے؟، پاکستان کرکٹ بورڈ میں مستقل مزاجی نہیں ہے، بورڈ کو چاہیے کہ وہ اپنا بھی احتساب کرے اور ان لوگوں کا بھی کرے جو پاکستان کرکٹ کوتباہی کے دہانے پر لے آئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔