پشاور ہائی کورٹ کا افغان موسیقاروں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
عدالت نے افغان موسیقاروں کی سیاسی پناہ کی درخواست پر سماعت کی
پشاور ہائی کورٹ نے سیاسی پناہ کی درخواست پر افغان موسیقاروں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے افغان موسیقاروں کی سیاسی پناہ کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے آئندہ سماعت تک افغان موسیقاروں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس اعجاز انور سے استفسار کیا کہ ان کا کیس کیا ہے یہ کیا کہنا چاہتے ہیں جس پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یہ موسیقار ہیں اور ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔ استدعا ہے کہ ان کو پاکستان سے نہ نکالا جائے۔
جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے وفاقی حکومت کو اپروچ کیا ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ افغان موسیقاروں نے یو این ایچ سی آر میں درخواست دی ہے وہاں ان کا کیس زیر التوا ہے۔ جب تک ان کے کیس کا فیصلہ نہیں ہوتا درخواست گزاروں کو یہاں رہنے کی اجازت دی جائے۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے افغان موسیقاروں کی سیاسی پناہ کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے آئندہ سماعت تک افغان موسیقاروں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس اعجاز انور سے استفسار کیا کہ ان کا کیس کیا ہے یہ کیا کہنا چاہتے ہیں جس پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یہ موسیقار ہیں اور ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔ استدعا ہے کہ ان کو پاکستان سے نہ نکالا جائے۔
جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے وفاقی حکومت کو اپروچ کیا ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ افغان موسیقاروں نے یو این ایچ سی آر میں درخواست دی ہے وہاں ان کا کیس زیر التوا ہے۔ جب تک ان کے کیس کا فیصلہ نہیں ہوتا درخواست گزاروں کو یہاں رہنے کی اجازت دی جائے۔