فرانسیسی خاتونِ اوّل پر تبدیلیٔ جنس کا الزام خاتون صحافی اور یوٹیوبر پر مقدمہ
خاتونِ اوّل ایک مرد تھیں جن کا نام جین مشیل تھا، خاتون صحافی
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی 71 سالہ اہلیہ پر جنس کی تبدیلی کا الزام لگانے والی خاتون یوٹیوبرز کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کا آغاز ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دسمبر 2021 میں فرانسیسی خاتون اوّل بریجیٹ میکرون پر جنس کی تبدیلی کا الزام یوٹیوبر امنڈائن رائے کے پروگرام 'ریاستی جھوٹ اور دھوکہ دہی' میں خاتون صحافی نتاشا رے نے لگایا تھا۔
یوٹیوب چینل پر نتاشا رے نے یہ بھی کہا تھا کہ بریجیٹ میکرون دراصل ایک مرد تھیں جن کا نام جین مشیل تھا اور بعد میں جنس تبدیل کروا خاتون بنیں اور وہ اپنے بچوں کے ساتھ بدسلوکی میں بھی ملوث ہیں۔
فرانسیسی خاتون اوّل نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دونوں خواتین کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا تھا اور اب اس مقدمے کی باقاعدہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔
آج ہونے والی سماعت میں امنڈائن رائے عدالت میں پیش ہوئیں اور مذکورہ انٹرویو کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیئے جبکہ صحافی نتاشا رے نے بیماری کے باعث عدالتی کارروائی میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔
یاد رہے کہ اس کیس کا فیصلہ 12 ستمبر کو ہونا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دسمبر 2021 میں فرانسیسی خاتون اوّل بریجیٹ میکرون پر جنس کی تبدیلی کا الزام یوٹیوبر امنڈائن رائے کے پروگرام 'ریاستی جھوٹ اور دھوکہ دہی' میں خاتون صحافی نتاشا رے نے لگایا تھا۔
یوٹیوب چینل پر نتاشا رے نے یہ بھی کہا تھا کہ بریجیٹ میکرون دراصل ایک مرد تھیں جن کا نام جین مشیل تھا اور بعد میں جنس تبدیل کروا خاتون بنیں اور وہ اپنے بچوں کے ساتھ بدسلوکی میں بھی ملوث ہیں۔
فرانسیسی خاتون اوّل نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دونوں خواتین کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا تھا اور اب اس مقدمے کی باقاعدہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔
آج ہونے والی سماعت میں امنڈائن رائے عدالت میں پیش ہوئیں اور مذکورہ انٹرویو کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیئے جبکہ صحافی نتاشا رے نے بیماری کے باعث عدالتی کارروائی میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔
یاد رہے کہ اس کیس کا فیصلہ 12 ستمبر کو ہونا ہے۔