پی ٹی ڈی سی ختم کرنے کا عمل شروع کیا جائے کابینہ ڈویژن کو ہدایت
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کا اجلاس منعقد ہوا
کابینہ کمیٹی نے کابینہ ڈویژن کو ہدایت کردی ہے کہ پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے حوالے سے قانونی چارہ جوئی مکمل کرکے ادارے کو ختم کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کا اجلاس منعقد ہوا، جہاں کابینہ ڈویژن نے پی ٹی ڈی سی اور پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان (پی سی پی) سے متعلق سمری پیش کی۔
کابینہ کمیٹی نے کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ قانونی چارہ جوئی ختم کرکے پی ٹی ڈی سی کو ختم کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے اور پی سی پی کے بورڈ کو ایس او ای کے قانون کے مطابق دوبارہ تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں پیپک کو ختم کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دے دی اور حکام کو این سی ایل کے جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے منصوبہ تیار کرنے کی بھی ہدایت کردی۔
کابینہ کمیٹی نے پورٹ اتھارٹیز کی درجہ بندی سے متعلق وزارت بحری امور کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کی مزید منظوری دے دی اور بریفنگ میں کہا گیا کہ پورٹ آپریشنز پہلے ہی متعدد معاملات میں آؤٹ سورس کردیے گئے ہیں۔
کمیٹی نے پورٹ اتھارٹیز کا گورننس فریم ورک ایس او ای قانون کے مطابق کرنے کے لیے متعلقہ قوانین میں ترامیم کرنے کی بھی ہدایت کردی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز سے متعلق نامزدگیوں کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کا اجلاس منعقد ہوا، جہاں کابینہ ڈویژن نے پی ٹی ڈی سی اور پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان (پی سی پی) سے متعلق سمری پیش کی۔
کابینہ کمیٹی نے کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ قانونی چارہ جوئی ختم کرکے پی ٹی ڈی سی کو ختم کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے اور پی سی پی کے بورڈ کو ایس او ای کے قانون کے مطابق دوبارہ تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں پیپک کو ختم کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دے دی اور حکام کو این سی ایل کے جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے منصوبہ تیار کرنے کی بھی ہدایت کردی۔
کابینہ کمیٹی نے پورٹ اتھارٹیز کی درجہ بندی سے متعلق وزارت بحری امور کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کی مزید منظوری دے دی اور بریفنگ میں کہا گیا کہ پورٹ آپریشنز پہلے ہی متعدد معاملات میں آؤٹ سورس کردیے گئے ہیں۔
کمیٹی نے پورٹ اتھارٹیز کا گورننس فریم ورک ایس او ای قانون کے مطابق کرنے کے لیے متعلقہ قوانین میں ترامیم کرنے کی بھی ہدایت کردی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز سے متعلق نامزدگیوں کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔