پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں امریکا
علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنا امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفادات ہیں، امریکی ترجمان
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے کیوں کہ امریکا ان دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران ترجمان وزارتِ خارجہ میتھیو ملر نے ایک سوال کے جواب میں بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کی۔
ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ امریکا، پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتا ہے لیکن ان مذاکرات کی رفتار، دائرہ کار اور کردار کا تعین امریکا نے نہیں بلکہ فریقین کو کرنا ہے۔
امریکی ترجمان نے ممکنہ پاک بھارت مذاکرات میں جوبائیڈن انتظامیہ کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ نہیں بتاسکتے کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کو کیسے انجام دیا جائے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان کے ساتھ مضبوط انسداد دہشت گردی شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ملٹری ٹو ملٹری اعلیٰ سطحی انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کے ذریعے عسکریت پسندی کے خلاف استعداد بڑھانے کے کئی پروگرام پر اتفاق کیا ہے۔
میتھیو ملر کے بقول امریکا اور پاکستان کے درمیان انسداد دہشت گردی کے لیے کارکردگی کا جائزہ سالانہ بنیاد پر لیا جاتا رہے گا۔ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنا امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفادات ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران ترجمان وزارتِ خارجہ میتھیو ملر نے ایک سوال کے جواب میں بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کی۔
ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ امریکا، پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کرتا ہے لیکن ان مذاکرات کی رفتار، دائرہ کار اور کردار کا تعین امریکا نے نہیں بلکہ فریقین کو کرنا ہے۔
امریکی ترجمان نے ممکنہ پاک بھارت مذاکرات میں جوبائیڈن انتظامیہ کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ نہیں بتاسکتے کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کو کیسے انجام دیا جائے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان کے ساتھ مضبوط انسداد دہشت گردی شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ملٹری ٹو ملٹری اعلیٰ سطحی انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کے ذریعے عسکریت پسندی کے خلاف استعداد بڑھانے کے کئی پروگرام پر اتفاق کیا ہے۔
میتھیو ملر کے بقول امریکا اور پاکستان کے درمیان انسداد دہشت گردی کے لیے کارکردگی کا جائزہ سالانہ بنیاد پر لیا جاتا رہے گا۔ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنا امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفادات ہیں۔