چیف جسٹس پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے کرتے ہیں ترجمان پی ٹی آئی
چیف جسٹس سے احترام کے ساتھ گزارش ہے کہ وہ ہراس بینچ سے الگ ہوجائیں جوبانی چئیرمین کے مقدمات سن رہاہے، رؤف حسن
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بانی پی ٹی آئی کے مقدمات نہ سننے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس میں رؤف حسن نے کہا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کا کام ہے کہ وہ قوم کو بتائے کہ کس نے قید میں رہنا ہے، پاکستان میں امن اور سیاسی استحکام کا قیام ناگزیر ہے لیکن اس استحکام کو پانچ سال قید رکھنے سے مشروط کیوں کیا جا رہا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ نوٹس لے، چیف جسٹس کا احترام کرتے ہیں لیکن ان کا بانی چئیرمین کے مقدمات میں بیٹھنا بنتا نہیں ہے، اس سے پہلے ایک فیصلہ آچکا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس بینچ میں نہ بیٹھیں جو بانی چئیرمین سے متعلق ہو۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے تحریک انصاف سے بلے کا نشان چھین لیا اور پھر برطانیہ کو خط لکھ کر جواز بھی دے دیا، ہمارے جتنے بھی مقدمات سنے گئے، لائیو اسٹریم نہیں کیا جاتا، قانون کیوں بدلا جاتا ہے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی اہلیہ نے بانی چئیرمین کو وزارت اعظمیٰ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بیگم نے بانی چئیرمین کی اسٹیٹمنٹ پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے احترام کے ساتھ گزارش ہے کہ وہ ہر اس کیس کے بینچ سے الگ ہوجائیں جو بانی چئیرمین کے مقدمات سن رہا ہے، ہمارے احتجاج کو روکنے کے لیے پورے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، ایک ہی رات میں ہمارے 10 ہزارورکرز گرفتار ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ صنم جاوید کو 50 ڈگری میں آگ کی طرح گرم گاڑی میں بٹھایا جاتا ہے اور گھر کے سامنے لے آتے ہیں یہ سب کچھ وزیر اعلیٰ پنجاب کے کہنے پر کیا جاتا ہے، کب تک جج سوتے رہیں گے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے کرتے ہیں۔
رؤف حسن نے کہا کہ پنجاب کی حکومت ناکام ہوگئی ہے، ہماری جماعت کو جلسے اور مظاہرے کی اجازت نہیں ہے، ضیا الحق کا دورہ بہت برا تھا لیکن آج ایک عذاب نازل ہوگیا۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس میں رؤف حسن نے کہا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کا کام ہے کہ وہ قوم کو بتائے کہ کس نے قید میں رہنا ہے، پاکستان میں امن اور سیاسی استحکام کا قیام ناگزیر ہے لیکن اس استحکام کو پانچ سال قید رکھنے سے مشروط کیوں کیا جا رہا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ نوٹس لے، چیف جسٹس کا احترام کرتے ہیں لیکن ان کا بانی چئیرمین کے مقدمات میں بیٹھنا بنتا نہیں ہے، اس سے پہلے ایک فیصلہ آچکا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس بینچ میں نہ بیٹھیں جو بانی چئیرمین سے متعلق ہو۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے تحریک انصاف سے بلے کا نشان چھین لیا اور پھر برطانیہ کو خط لکھ کر جواز بھی دے دیا، ہمارے جتنے بھی مقدمات سنے گئے، لائیو اسٹریم نہیں کیا جاتا، قانون کیوں بدلا جاتا ہے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی اہلیہ نے بانی چئیرمین کو وزارت اعظمیٰ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بیگم نے بانی چئیرمین کی اسٹیٹمنٹ پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے احترام کے ساتھ گزارش ہے کہ وہ ہر اس کیس کے بینچ سے الگ ہوجائیں جو بانی چئیرمین کے مقدمات سن رہا ہے، ہمارے احتجاج کو روکنے کے لیے پورے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، ایک ہی رات میں ہمارے 10 ہزارورکرز گرفتار ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ صنم جاوید کو 50 ڈگری میں آگ کی طرح گرم گاڑی میں بٹھایا جاتا ہے اور گھر کے سامنے لے آتے ہیں یہ سب کچھ وزیر اعلیٰ پنجاب کے کہنے پر کیا جاتا ہے، کب تک جج سوتے رہیں گے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے کرتے ہیں۔
رؤف حسن نے کہا کہ پنجاب کی حکومت ناکام ہوگئی ہے، ہماری جماعت کو جلسے اور مظاہرے کی اجازت نہیں ہے، ضیا الحق کا دورہ بہت برا تھا لیکن آج ایک عذاب نازل ہوگیا۔