نیب میں اپنے مفادات کے تحت مرضی کی ترامیم کی گئیں بریگیڈیئر مصدق عباسی

خواجہ سعد رفیق کے کیس میں 100 بندوں سے دھوکہ دہی قانون سازی کی نذرہوگیا، رہنما پی ٹی آئی

بریگیڈٖیئر مصدق عباسی نے کہا کہ کئی کیسز قوانین کی نذر ہوگئے ہیں—فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں مشیر احتساب کا عہدہ رکھنے والے بریگیڈئیر (ر) مصدق عباسی نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) قانون میں اپنی مرضی کی ترامیم کی گئیں جو ذاتی مفادات کی ترامیم ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریگیڈئیر (ر) مصدق عباسی کا کہنا تھا کہ میاں جاوید لطیف کے نام کے اثاثے نہیں بلکہ ان کے ماموں نے نام ہیں، یعنی یہ بے نامی جائیدادیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے توشہ خانہ کے قوانین نرم کرکے آصف، زرداری اور نوازشریف کو گاڑیاں دیں۔

نیب ترامیم کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے کیس میں 100 بندوں سے دھوکہ دہی قانون سازی کی نذرہوگیا، قطری خط سے متعلق 17 سیکشن موجود تھے، شہباز نے 39 غیر ملکی دورے کیے۔


بریگیڈئیر(ر) مصدق عباسی کا کہنا تھا کہ نیب میں مرضی کی ترامیم کی گئی، جس کے بارے میں نیب حکام سپریم کورٹ میں کہتے ہیں ہمیں قبول ہیں، یہ ذاتی مفادات کی ترامیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی ترمیم کی گئی کہ آپ دوران تفتیش اثاثے فروخت کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر پی ٹی ائی کے رہنما شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں ہر طبقہ پریشان ہے، صحافی ہوں یا عام لوگ ہوں، پاکستان کی تاریخ کا سب سے فراڈ الیکشن ہوا ہے۔

شوکت بسرا نے کہا کہ دفعہ 144 کا نفاذ کیا ہوا ہے، پورے پنجاب کو جیلوں میں منتقل کر دیا گیا، رات سے جعلی ایف آئی آرز درج ہو رہی ہیں، کوئی ڈیل کرکے ملک سے باہر نہیں جائے گا۔

رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ بات چیت کا اختیار تو محمود اچکزئی کے پاس ہے وہ اپنے طور پر بات کرتے، ہم نے پارلیمنٹ میں احتجاج کر رہے ہیں جب پر امن ا حتجاج کا راستہ روکا جاتا ہے تو انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتاہے۔
Load Next Story