اسلامی ترقیاتی بینک اور ممبر ممالک کیساتھ تعاون مزید مضبوط بنائیں گے اسحاق ڈار
مشترکہ کوششوں سے مسلم دنیا میں خوشحالی اور امن کی راہ ہموار ہوگی،وزیرخزانہ
ABBOTABAD:
وفاقی وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات کے بعد بننے والی وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ملک میں امید اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیا ہے۔
وفاقی حکومت اقتصادی و سماجی ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ پاکستان اسلامی ترقیاتی بینک اور ممبر ممالک کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا مشترکہ کوششوں سے مسلم دنیا میں خوشحالی اور امن کی راہ ہموار ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) کے بورڈ آف گورنرز کے 39 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کو درپیش بڑے اقتصادی چیلنجز پر قابو پانے کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔ موجودہ حکومت اب اپنے دوسرے سال میں ہے جس نے اقتصادی و مالیاتی شعبے میں اصلاحات کے ایجنڈے کا آغاز کیا۔
اس سلسلے میں سرکاری شعبے کے کارروباری اداروں کی ری اسٹرکچرنگ، بجلی کے شعبے میں اصلاحات، ڈیبٹ مینجمنٹ اسٹریٹجی، تجارتی خسارے پر قابو پانے کے لیے مالیاتی نظم نسق میں بہتری، افراط زر کو قابو میں رکھنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ، سماجی تحفظ کے پروگرام، نوجوانوں کے لیے وزیراعظم کی خصوصی اسکیمیں، شرح نمو کا فروغ اور مقامی ملکی محصولات میں اضافہ، بجٹ پر دبائو کو کم کرنے کے لیے سبسڈی کے نظام کو متناسب بنانا، مقامی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے ٹیکس انتظامیہ اور پالیسی میں اصلاحات شامل ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات کے بعد بننے والی وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ملک میں امید اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیا ہے۔
وفاقی حکومت اقتصادی و سماجی ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ پاکستان اسلامی ترقیاتی بینک اور ممبر ممالک کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا مشترکہ کوششوں سے مسلم دنیا میں خوشحالی اور امن کی راہ ہموار ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) کے بورڈ آف گورنرز کے 39 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کو درپیش بڑے اقتصادی چیلنجز پر قابو پانے کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔ موجودہ حکومت اب اپنے دوسرے سال میں ہے جس نے اقتصادی و مالیاتی شعبے میں اصلاحات کے ایجنڈے کا آغاز کیا۔
اس سلسلے میں سرکاری شعبے کے کارروباری اداروں کی ری اسٹرکچرنگ، بجلی کے شعبے میں اصلاحات، ڈیبٹ مینجمنٹ اسٹریٹجی، تجارتی خسارے پر قابو پانے کے لیے مالیاتی نظم نسق میں بہتری، افراط زر کو قابو میں رکھنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر، برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ، سماجی تحفظ کے پروگرام، نوجوانوں کے لیے وزیراعظم کی خصوصی اسکیمیں، شرح نمو کا فروغ اور مقامی ملکی محصولات میں اضافہ، بجٹ پر دبائو کو کم کرنے کے لیے سبسڈی کے نظام کو متناسب بنانا، مقامی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے ٹیکس انتظامیہ اور پالیسی میں اصلاحات شامل ہیں۔