حکومت کے خلاف کوئی گرینڈ الائنس تشکیل نہیں دیا جارہا ڈاکٹر طاہرالقادری
حکومت کا خاتمہ ہمارا مقصد نہیں نظام بدلنے کی جدوجہد کے لئے نکلے ہیں جو ہر صورت جاری رکھیں گے،سربراہ عوامی تحریک
WASHINGTON:
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ لاہور پر 29 جون کو آل پارٹیز بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا خاتمہ ہمارا مقصد نہیں نظام بدلنے کی جدوجہد کے لئے نکلے ہیں جو ہر صورت جاری رکھیں گے۔
لاہور میں چوہدری برادران اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 29 جون کو سانحہ لاہور کی بدترین بربریت پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی ہے جس میں پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں ریاستی دہشت گردی پر بات کی جائے گی۔ طاہرالقادری نے حکومت کے خلاف کسی بھی گرینڈ الائنس کے تشکیل پانے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں چوہدری برادران کی میٹنگ سے لے کر آج تک حکومت کے خلاف کسی قسم کے گرینڈ الائنس پر بات نہیں کی گئی اور نہ ہی حکومت کے خلاف کوئی گرینڈ الائنس تشکیل دیا جارہا ہے ۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سانحہ لاہور کے بعد سے اب تک چوہدری برادران،شیخ رشید اور ایم کیوایم کے رہنماؤں سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے وفود کی آمد کا سلسلہ جاری ہے لیکن ان سے ملاقاتوں میں صرف سانحہ کی مذمت ، سیاسی اموراور قومی مسائل پر بات ہوئی اور کسی بھی ملاقات کا ایجنڈا گرینڈ الائنس نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جیسی بربریت والے نظام کے خاتمے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم نے عوام کو دہشت گردی سے پاک نظام اور وہ شفاف جمہوریت دینا ہے جہاں انسان کی جان و مال کا تحفظ ہو اور امیرو غریب کو ایک نگاہ سے دیکھا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا خاتمہ چھوٹی بات ہے ہم ظالم نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کیلئے پر امن طریقے سے جنگ لڑیں گے اور اس نظام کے خاتمے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی کوئی دہشت گردی ہمیں پیچھے ہٹا سکتی ہے۔
ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ نئے نظام کو آئین پاکستان اور حقیقی جمہوریت کے مطابق تبدیل کریں گے اور ایسے انقلاب کی کامیابی تک تحریک جاری رہے گی جو ملک کے 20 کروڑ محروم عوام کو ان کا حق دلائے ،ظلم کا خاتمہ کرے اورملک کے آئینی وقومی اداروں میں سیاست کو ختم کرے۔منہاج القرآن سیکریٹریٹ پر سکیورٹی بیریئر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی ہمارا حق ہے اور بیرئیر لاہور ہائیکورٹ کے کہنے پر لگائے گئے جس کو ہٹا کر توہین عدالت کی گئی ہے اگر پنجاب حکومت ہمیں سکیورٹی فراہم نہیں کرے گی تو ہم اپنی سکیورٹی کا انتظام خود کریں گے اور کوئی ہمیں اس سے نہیں روک سکتا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ لاہور پر 29 جون کو آل پارٹیز بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا خاتمہ ہمارا مقصد نہیں نظام بدلنے کی جدوجہد کے لئے نکلے ہیں جو ہر صورت جاری رکھیں گے۔
لاہور میں چوہدری برادران اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 29 جون کو سانحہ لاہور کی بدترین بربریت پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی ہے جس میں پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں ریاستی دہشت گردی پر بات کی جائے گی۔ طاہرالقادری نے حکومت کے خلاف کسی بھی گرینڈ الائنس کے تشکیل پانے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں چوہدری برادران کی میٹنگ سے لے کر آج تک حکومت کے خلاف کسی قسم کے گرینڈ الائنس پر بات نہیں کی گئی اور نہ ہی حکومت کے خلاف کوئی گرینڈ الائنس تشکیل دیا جارہا ہے ۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سانحہ لاہور کے بعد سے اب تک چوہدری برادران،شیخ رشید اور ایم کیوایم کے رہنماؤں سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے وفود کی آمد کا سلسلہ جاری ہے لیکن ان سے ملاقاتوں میں صرف سانحہ کی مذمت ، سیاسی اموراور قومی مسائل پر بات ہوئی اور کسی بھی ملاقات کا ایجنڈا گرینڈ الائنس نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جیسی بربریت والے نظام کے خاتمے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم نے عوام کو دہشت گردی سے پاک نظام اور وہ شفاف جمہوریت دینا ہے جہاں انسان کی جان و مال کا تحفظ ہو اور امیرو غریب کو ایک نگاہ سے دیکھا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا خاتمہ چھوٹی بات ہے ہم ظالم نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کیلئے پر امن طریقے سے جنگ لڑیں گے اور اس نظام کے خاتمے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی کوئی دہشت گردی ہمیں پیچھے ہٹا سکتی ہے۔
ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ نئے نظام کو آئین پاکستان اور حقیقی جمہوریت کے مطابق تبدیل کریں گے اور ایسے انقلاب کی کامیابی تک تحریک جاری رہے گی جو ملک کے 20 کروڑ محروم عوام کو ان کا حق دلائے ،ظلم کا خاتمہ کرے اورملک کے آئینی وقومی اداروں میں سیاست کو ختم کرے۔منہاج القرآن سیکریٹریٹ پر سکیورٹی بیریئر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی ہمارا حق ہے اور بیرئیر لاہور ہائیکورٹ کے کہنے پر لگائے گئے جس کو ہٹا کر توہین عدالت کی گئی ہے اگر پنجاب حکومت ہمیں سکیورٹی فراہم نہیں کرے گی تو ہم اپنی سکیورٹی کا انتظام خود کریں گے اور کوئی ہمیں اس سے نہیں روک سکتا۔