اینڈرائیڈ صارفین خطرناک حملے سے ہوجائیں ہوشیار
’میڈوسا‘ نامی ملویئر سائبر مجرمان کو لوگوں کے فون میں بغیر ان کے علم میں آئے گھسنے میں مدد دیتی ہے، کلیفی
سائبر ماہرین نے مختلف ممالک کے اینڈرائیڈ صارفین کو خطرناک بینکنگ حملے سے خبردار کر دیا ہے۔
'میڈوسا' نامی یہ کمپین سائبر مجرمان کو پینترے استعمال کرتے ہوئے لوگوں کے فون میں بغیر ان کے علم میں آئے گھسنے میں مدد دیتی ہے۔
میڈوسا کمپین کافی عرصے سے اینڈرائیڈ میں موجود ہے لیکن ماہرین نے اس میلویئر کے ایک نئے ویریئنٹ کی نشان دہی کی ہے۔
جولائی 2020 میں پہلی بار سامنے آنے والا میلویئر (جس کو ٹینگل بوٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) حساس پیغامات پڑھنے، دبائے گئے بٹن کے ٹیب آن رکھنے، اسکرین شاٹ لینے اور فون کالز کی ریکارڈنگ کرنے سے لے کر بینک کی تفصیلات تک رسائی کی صلاحیت رکھتا تھا۔
سائبر سیکیورٹی فرم کلیفی کے مطابق یہ تازہ ترین ورژن فل اسکرین اوور لے دِکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس کو استعمال کرتے ہوئے ہیکرز اپنے ہدف کو بے وقوف بنانے کے لیے ایک کالی اسکرین ڈیوائس پر دِکھاتے ہیں، جس سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا فون بند ہیں جبکہ حقیقت میں ہیکرز اپنی کارروائی میں مصروف ہوتے ہیں۔
کمپنی نے بتایا کہ اس میلویئر کے متعلق تحقیقات جاری ہیں اور اس کی فعلیت اپنے اندر ایک ممکنہ خطرہ رکھتی ہیں۔
یہ میلویئر امریکا اور برطانیہ کے علاوہ کینیڈا، فرانس، اٹلی، اسپین اور ترکیے سے تعلق رکھنے والے اینڈرائیڈ صارفین کو بھی ہدف بنا رہا ہے۔
'میڈوسا' نامی یہ کمپین سائبر مجرمان کو پینترے استعمال کرتے ہوئے لوگوں کے فون میں بغیر ان کے علم میں آئے گھسنے میں مدد دیتی ہے۔
میڈوسا کمپین کافی عرصے سے اینڈرائیڈ میں موجود ہے لیکن ماہرین نے اس میلویئر کے ایک نئے ویریئنٹ کی نشان دہی کی ہے۔
جولائی 2020 میں پہلی بار سامنے آنے والا میلویئر (جس کو ٹینگل بوٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) حساس پیغامات پڑھنے، دبائے گئے بٹن کے ٹیب آن رکھنے، اسکرین شاٹ لینے اور فون کالز کی ریکارڈنگ کرنے سے لے کر بینک کی تفصیلات تک رسائی کی صلاحیت رکھتا تھا۔
سائبر سیکیورٹی فرم کلیفی کے مطابق یہ تازہ ترین ورژن فل اسکرین اوور لے دِکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس کو استعمال کرتے ہوئے ہیکرز اپنے ہدف کو بے وقوف بنانے کے لیے ایک کالی اسکرین ڈیوائس پر دِکھاتے ہیں، جس سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا فون بند ہیں جبکہ حقیقت میں ہیکرز اپنی کارروائی میں مصروف ہوتے ہیں۔
کمپنی نے بتایا کہ اس میلویئر کے متعلق تحقیقات جاری ہیں اور اس کی فعلیت اپنے اندر ایک ممکنہ خطرہ رکھتی ہیں۔
یہ میلویئر امریکا اور برطانیہ کے علاوہ کینیڈا، فرانس، اٹلی، اسپین اور ترکیے سے تعلق رکھنے والے اینڈرائیڈ صارفین کو بھی ہدف بنا رہا ہے۔