اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پنشن فنڈز کے قیام کی مںظوری دے دی
یوم دفاع پر تشہیری مہم کیلئے وزارت اطلاعات کو 96.480 ملین روپے کی ٹیکنیکل گرانٹ کی منظوری
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت دفاع کو نیشنل مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس جاری کرنے جبکہ پنشن فنڈز کے قیام کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ای سی سی نے مختلف وزارتوں، ڈویڑنوں کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت ہوا بازی کو ملازمین سے متعلقہ اخراجات کے لیے 607.03 ملین روپے، مواصلات ڈویژن کو ایڈہاک ریلیف الاوٴنس کی مد میں اخراجات کے لیے10.477 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی۔
اس کے علاوہ وزارت دفاع کونیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام کیلئے 803.025 ملین روپے، ملٹری اکاوٴنٹنٹ جنرل اور اے جی پی آر کو پنشن کی ادائیگی کے لیے 8.625 ارب روپے اور یوم دفاع پر تشہیری مہم کیلئے وزارت اطلاعات و نشریات کو 96.480 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ فراہم کرنے کی منظوری دی۔
مزید پڑھیں: پنشن اسکیم میں مجوزہ ترمیم، 'پنشن آخری دو برسوں کی تنخواہ کے 70 فیصد کے برابر'
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایف آئی اے ملازمین کے لئے وزارت داخلہ کو 444.271 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ دینے کی منظوری دی گئی جبکہ حکومت سندھ کی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے فنانس ڈویڑن کو 12.1 ارب روپے دینے کی منظوری دی۔
علاوہ ازیں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ضروری ادائیگیوں کیلئے فنانس ڈویڑن کو 293 ملین روپے، زرعی ترقیاتی بینک کو کورنا مالیاتی پیکیج کی ادائیگیوں کیلئے فنانس ڈویڑن کو 1.086 ارب روپے اور بیرون ملک سفارتی مشنوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وزارت خارجہ کو 1.3 ارب روپے کی گرانٹ دینے کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے وزارت اطلاعات و نشریات کوپرائمری ڈیٹا سینٹر کے لیے 366.263 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ، ایف بی آر کے غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے واجبات کے لیے 4,228.429 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی۔
ای سی سی نے فنانس ڈویڑن کو پنشن فنڈ کے قیام کی اصولی منظوری جبکہ نئے پنشنرز کے لیے متعین شراکت داری (ڈیفائنڈ کنٹریبیوٹری) اسکیم کی تجویز کی بھی منظوری دی۔ جس کا سویلین کے لیے اطلاق یکم جولائی 2024 جبکہ آرمڈ فورسز پر اسکا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔
اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر پیٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وزیر مملکت برائے خزانہ اور ریونیو جناب علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بینک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، وفاقی سیکریٹریز، اور متعلقہ وزارتوں کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ای سی سی نے مختلف وزارتوں، ڈویڑنوں کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت ہوا بازی کو ملازمین سے متعلقہ اخراجات کے لیے 607.03 ملین روپے، مواصلات ڈویژن کو ایڈہاک ریلیف الاوٴنس کی مد میں اخراجات کے لیے10.477 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی۔
اس کے علاوہ وزارت دفاع کونیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام کیلئے 803.025 ملین روپے، ملٹری اکاوٴنٹنٹ جنرل اور اے جی پی آر کو پنشن کی ادائیگی کے لیے 8.625 ارب روپے اور یوم دفاع پر تشہیری مہم کیلئے وزارت اطلاعات و نشریات کو 96.480 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ فراہم کرنے کی منظوری دی۔
مزید پڑھیں: پنشن اسکیم میں مجوزہ ترمیم، 'پنشن آخری دو برسوں کی تنخواہ کے 70 فیصد کے برابر'
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایف آئی اے ملازمین کے لئے وزارت داخلہ کو 444.271 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ دینے کی منظوری دی گئی جبکہ حکومت سندھ کی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے فنانس ڈویڑن کو 12.1 ارب روپے دینے کی منظوری دی۔
علاوہ ازیں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ضروری ادائیگیوں کیلئے فنانس ڈویڑن کو 293 ملین روپے، زرعی ترقیاتی بینک کو کورنا مالیاتی پیکیج کی ادائیگیوں کیلئے فنانس ڈویڑن کو 1.086 ارب روپے اور بیرون ملک سفارتی مشنوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وزارت خارجہ کو 1.3 ارب روپے کی گرانٹ دینے کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے وزارت اطلاعات و نشریات کوپرائمری ڈیٹا سینٹر کے لیے 366.263 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ، ایف بی آر کے غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے واجبات کے لیے 4,228.429 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی۔
ای سی سی نے فنانس ڈویڑن کو پنشن فنڈ کے قیام کی اصولی منظوری جبکہ نئے پنشنرز کے لیے متعین شراکت داری (ڈیفائنڈ کنٹریبیوٹری) اسکیم کی تجویز کی بھی منظوری دی۔ جس کا سویلین کے لیے اطلاق یکم جولائی 2024 جبکہ آرمڈ فورسز پر اسکا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔
اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر پیٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وزیر مملکت برائے خزانہ اور ریونیو جناب علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بینک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، وفاقی سیکریٹریز، اور متعلقہ وزارتوں کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔