سندھ بلوچستان میں پولیو کے مزید دو نئے کیسز رپورٹ
قلعہ عبداللہ سے 2024 میں یہ تیسرا اور کراچی سے پولیو کا یہ پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے اور ملک میں اب تک 8 کیسز رپورٹ ہوئے
صوبہ سندھ اور بلوچستان میں پولیو کے دو نئے کیزرپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد بڑھ کر 8 ہوگئی۔
قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق قلعہ عبداللہ سے دو سالہ بچے اور کراچی کے علاقے کیماڑی سے 3 سالہ بچی کے حاصل کیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں بچوں میں معذوری کی علامات 22 مئی اور 3 جون کو ظاہر ہوئیں اور دونوں سے لیے گئے نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کا تعلق پولیو وائرس کے وائی بی تھری اے کلسٹر سے ہے۔
وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ اس سال ملک میں پولیو وائرس متعدد بار پایا گیا ہے اور بدقسمتی سے یہ وائرس پاکستانی بچوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
خیال رہے کہ ر2024 میں قلعہ عبداللہ سے یہ تیسرا اور کراچی سے پولیو کا پہلا کیس ہے، رواں سال ملک میں 8 میں سے 6 کیسز بلوچستان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
پولیو وائرس خاص طور پر ان بچوں کو نشانہ بناتا ہے جو غذائی قلت کا شکار ہوں اور ان کی قوت مدافعت پولیو اور دیگر ویکسین سے محروم رہ جانے کی وجہ سے کمزور ہوتی ہے۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان پولیو پروگرام یکم جولائی سے 41 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا انعقاد کر رہا ہے، جس میں 90 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق قلعہ عبداللہ سے دو سالہ بچے اور کراچی کے علاقے کیماڑی سے 3 سالہ بچی کے حاصل کیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں بچوں میں معذوری کی علامات 22 مئی اور 3 جون کو ظاہر ہوئیں اور دونوں سے لیے گئے نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کا تعلق پولیو وائرس کے وائی بی تھری اے کلسٹر سے ہے۔
وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ اس سال ملک میں پولیو وائرس متعدد بار پایا گیا ہے اور بدقسمتی سے یہ وائرس پاکستانی بچوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
خیال رہے کہ ر2024 میں قلعہ عبداللہ سے یہ تیسرا اور کراچی سے پولیو کا پہلا کیس ہے، رواں سال ملک میں 8 میں سے 6 کیسز بلوچستان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
پولیو وائرس خاص طور پر ان بچوں کو نشانہ بناتا ہے جو غذائی قلت کا شکار ہوں اور ان کی قوت مدافعت پولیو اور دیگر ویکسین سے محروم رہ جانے کی وجہ سے کمزور ہوتی ہے۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان پولیو پروگرام یکم جولائی سے 41 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا انعقاد کر رہا ہے، جس میں 90 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔