ایئرپورٹ کولڈ اسٹوریج غیر فعال بچوں کے امراض کی حفاظتی ویکسین ناپید
ایوی ایشن حکام تاحال متبادل کولڈاسٹوریج کا بندوبست کرنے میں ناکام، بچوں کی حفاظتی ویکسین اور دوائوں کی درآمد رک گئی
کراچی ایئرپورٹ پر ویکسین رکھنے کے لیے کولڈ اسٹوریج نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں بچوں کی حفاظتی ویکسین کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
سول ایوی ایشن حکام تاحال متبادل کولڈاسٹوریج کا بندوبست کرنے میں ناکام ہیں،درآمد کنندگان نے کولڈ اسٹوریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے بیرون ملک سے بچوں کو مختلف امراض سے محفوظ رکھنے والی حفاظتی ویکسین کی درآمد روک دی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی غفلت سے بچوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردی میں تباہ ہونے والے کولڈ اسٹوریج کی بحالی کیلیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اقدامات نہیں کیے جس کے باعث دیگر دوائوں کے ساتھ بچوں کو مختلف امراض سے محفوظ رکھنے کے لیے لگائی جانے والی حفاظتی ویکسین کی بازار میں قلت پیدا ہوگئی ہے۔
اس وقت بازار میں نمونیہ، خسرہ، ٹائیفائیڈ ،گردن توڑ بخار، چکن پاکس اور پولیو سمیت دیگر حفاظتی ویکسین ناپید ہیں جس سے چھوٹے بچوں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں، ماہر اطفال پروفیسر اقبال میمن نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج کی سہولت نہ ہونے سے درآمد کنندگا نے تمام حفاظتی ویکسین اور کینسر سمیت دیگر امراض میں زیر استعمال ادویات کی بیرون ممالک سے درآمد بندکردی ہے، بازار میں چکن پاکس، گردن توڑ بخار،خسرہ، ٹائیفائیڈ، نمونیہ، پولیوسمیت دیگر امراض کی ویکسین ناپید ہیں، انھوں نے بتایا کہ نومولود بچوں کو مختلف امراض سے بچانے کیلیے فوری حفاظتی ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ وہ بچے جن کے حفاظتی ٹیکہ جات کورس جاری ہیں ان بچوںکے حفاظتی ٹیکہ جات کورس بھی ادھورے رہ گئے۔
ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج کا متبادل وضع نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے حفاظتی ویکسین اور جان بچانے والی دوائوں کی درآمد بندکردی گئی ہے،حفاظتی ویکسین کی افادیت برقرار رکھنے کیلیے ویکسین کو2 سے 8 ڈگری درجہ حرارت پر رکھنا لازمی ہوتا ہے، تاہم ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج کی تباہی کے بعد اسٹوریج بند پڑا ہے،سول ایوی ایشن حکام نے ایئرپورٹ پرادویات کی افادیت برقرار رکھنے کیلیے تاحال متبادل کولڈ اسٹوریج قائم نہیںکیا ہے،حکومت بچوںکی زندگیاں بچانے کیلیے حفاظتی ویکسین کیلیے ایئرپورٹ پر ہنگامی طورپرکولڈ اسٹوریج کی سہولت فراہم کرے تاکہ دوائوں کے درآمدکندگان بیرون ممالک سے حفاظتی ویکسین اور جان بچانے والی دوائیں درآمد کرسکیں۔
سول ایوی ایشن حکام تاحال متبادل کولڈاسٹوریج کا بندوبست کرنے میں ناکام ہیں،درآمد کنندگان نے کولڈ اسٹوریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے بیرون ملک سے بچوں کو مختلف امراض سے محفوظ رکھنے والی حفاظتی ویکسین کی درآمد روک دی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی غفلت سے بچوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردی میں تباہ ہونے والے کولڈ اسٹوریج کی بحالی کیلیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اقدامات نہیں کیے جس کے باعث دیگر دوائوں کے ساتھ بچوں کو مختلف امراض سے محفوظ رکھنے کے لیے لگائی جانے والی حفاظتی ویکسین کی بازار میں قلت پیدا ہوگئی ہے۔
اس وقت بازار میں نمونیہ، خسرہ، ٹائیفائیڈ ،گردن توڑ بخار، چکن پاکس اور پولیو سمیت دیگر حفاظتی ویکسین ناپید ہیں جس سے چھوٹے بچوں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں، ماہر اطفال پروفیسر اقبال میمن نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج کی سہولت نہ ہونے سے درآمد کنندگا نے تمام حفاظتی ویکسین اور کینسر سمیت دیگر امراض میں زیر استعمال ادویات کی بیرون ممالک سے درآمد بندکردی ہے، بازار میں چکن پاکس، گردن توڑ بخار،خسرہ، ٹائیفائیڈ، نمونیہ، پولیوسمیت دیگر امراض کی ویکسین ناپید ہیں، انھوں نے بتایا کہ نومولود بچوں کو مختلف امراض سے بچانے کیلیے فوری حفاظتی ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ وہ بچے جن کے حفاظتی ٹیکہ جات کورس جاری ہیں ان بچوںکے حفاظتی ٹیکہ جات کورس بھی ادھورے رہ گئے۔
ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج کا متبادل وضع نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے حفاظتی ویکسین اور جان بچانے والی دوائوں کی درآمد بندکردی گئی ہے،حفاظتی ویکسین کی افادیت برقرار رکھنے کیلیے ویکسین کو2 سے 8 ڈگری درجہ حرارت پر رکھنا لازمی ہوتا ہے، تاہم ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج کی تباہی کے بعد اسٹوریج بند پڑا ہے،سول ایوی ایشن حکام نے ایئرپورٹ پرادویات کی افادیت برقرار رکھنے کیلیے تاحال متبادل کولڈ اسٹوریج قائم نہیںکیا ہے،حکومت بچوںکی زندگیاں بچانے کیلیے حفاظتی ویکسین کیلیے ایئرپورٹ پر ہنگامی طورپرکولڈ اسٹوریج کی سہولت فراہم کرے تاکہ دوائوں کے درآمدکندگان بیرون ممالک سے حفاظتی ویکسین اور جان بچانے والی دوائیں درآمد کرسکیں۔