- وزیراعظم شہباز شریف کی تاجک ہم منصب سے ملاقات
- ناقص پرفارمنس؛ ہیڈکوچ نے بھی رپورٹ جمع کروادی! کھلاڑیوں کا مستقبل داؤ پر
- بلوچستان؛ گزشتہ مالی سال آپریٹنگ اخراجات کی مد میں 3 ارب 39 کروڑ اضافی خرچ
- بجلی کا شارٹ فال 6ہزار832 میگاواٹ، ملک میں 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ
- چاکلیٹ بلڈ پریشر اور کولسٹرول کو مںظم رکھنے میں معاون
- امریکا میں ڈینگی خطرہ بننے لگا
- مشرقی سندھ میں جمعے سے مون سون ہواؤں کا سلسلہ داخل ہونیکا امکان
- وزیراعلیٰ سندھ کی یوسی کی سطح پر ترقیاتی میپ بنانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری سے متعلق عالمی رپورٹ ہمارے مؤقف کی تائید ہے، بیرسٹر سیف
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے والی بھارتی ٹیم پر انعامات کی برسات
- پادری 100 ڈالرز کے بدلے جنت میں پلاٹ بیچنے لگا
- تھانہ آبپارہ میں درج مقدمہ؛ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام ملزمان بری
- دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ؛ وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس
- راولپنڈی؛ خود کو کنوارہ ظاہر کرکے دوسری شادی کرنے والے پر مقدمہ درج
- اڈیالہ جیل میں دہشتگردی سے نمٹنے کی بڑی مشق آج ہوگی
- پختونخوا میں موسم گرم؛ بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
- عمران خان کی بیٹوں سے ملاقات کی درخواست، حکومت و جیل انتظامیہ سے جواب طلب
- کراچی میں بی آر ٹی ریڈ لائن پر جاری کام میں تیزی لانے کی ہدایت
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم پاکستان نہ آئی تو آئی سی سی کا مسئلہ ہے!
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 80 ہزار کی سطح عبور کرگیا
نیا بجٹ نافذ؛ اشرافیہ کیلیے مراعات، تنخواہ دار اور کاروباری طبقے پر ٹیکسز کی بھرمار
![(فوٹو: فائل)](https://c.express.pk/2024/07/2660088-fbrtax-1719815388-503-640x480.jpg)
(فوٹو: فائل)
اسلام آباد: نئے مالی سال 2024-25 کا بجٹ نافذ ہوگیا، جس میں حکومت نے اشرافیہ کو مراعات دے دیں جب کہ تنخواہ دار اور کاروباری طبقے پر ٹیکسز کی بھرمار کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس ریونیو کا ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جس میں 1700 ارب روپے سے زیادہ کے نئے ٹیکس شامل ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھادیں
دودھ اور موبائل فونز پر جی ایس ٹی
نئے بجٹ کے آج یکم جولائی سے لاگو ہونے کے بعد سے شیرخوار بچوں کے ڈبہ بند دودھ ہی نہیں بلکہ دودھ کےعام پیکٹ پر بھی 18 فیصد جی ایس ٹی دینا پڑے گا ۔ اسی طرح موبائل فونز کی خریداری پر بھی 18 تا 25 فی صد تک جی ایس ٹی عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ادویات میں استعمال ہونیوالے خام مال سمیت درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
پیٹرول، سیمنٹ اور بین الاقوامی سفر مہنگا
نئے بجٹ میں پیٹرول، ڈیزل اور ہائی اوکٹین پر پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے لیٹر اضافہ ہو گا ۔ لبریکنٹ آئل پر بھی 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگا دی گئی۔ اسی طرح سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 2 روپے سے بڑھا کر 4 روپے فی کلو کردی گئی ہے جب کہ بین الاقوامی سفر پر55 ارب کے اضافی ٹیکس لگائے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ّآئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری؛ حکومت نے گیس مہنگی کردی
تنخواہ داروں پر ٹیکس، حاضر سروس و ریٹائرڈ افسران کو استثنا
حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار اور کاروباری طبقے کی آمدن پر 10 فیصد اضافی سرچارج لگا دیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کی شرح 39 فیصد ، ماہانہ ایک لاکھ روپےآمدن پر پہلے سے دوگنا ٹیکس دینا ہوگا ۔ ایسوسی ایشن آف پرسنز کو 44 فیصد جب کہ کاروباری طبقے کو 50 فیصد تک انکم ٹیکس ادا کرنا پڑے گا ، تاہم حاضر سروس اور ریٹائرڈ سول و فوجی افسران کو پراپرٹی کی فروخت یا ٹرانسفر پر ٹیکس استثنا دے دیا گیا ہے۔
بلڈرز اور ڈیولپرز کیلیے بھی پراپرٹی فروخت پر ٹیکس
وفاقی حکومت کے نئے بجٹ کے مطابق نان فائلرز کی سمز بلاک نہ کرنے والی ٹیلی کام کمپنیوں کو 5 سے 10 کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا ۔ افغانستان سے پھل سبزیوں کی درآمد ، ٹریکٹرز ، میڈیکل کی تشخیصی کٹ پر 18 فیصد جی ایس ٹی نافذ کردیا گیا جب کہ بلڈرز اور ڈویلپرز کو تعمیرات ، رہائشی اور کمرشل پراپرٹی کی فروخت پر 10 سے 15 فیصد ٹیکس دینا ہو گا۔ نان ریذیڈنٹ پاکستانیوں کو مختلف ٹرانزیکشنز پر ٹیکس دینا ہو گا ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نئے ٹیکسز سے تنخواہ دار پر بوجھ بڑھا، لوگ دباؤ محسوس کر رہے ہیں، وزیر خزانہ
نئی پنشن اسکیم اور تاجر دوست اسکیم کے تحت ٹیکس وصولی شروع
نئے بجٹ کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے نئی پنشن اسکیم کا بھی اطلاق ہوگیا جب کہ تاجر دوست اسکیم کے تحت تاجروں سے ٹیکس وصولی بھی آج سے شروع ہو جائے گی۔
اسلام آباد میں بڑے فارم ہاؤسز اور گھروں پر ٹیکس
اسلام آباد میں 2 ہزار سے 4 ہزار مربع گز کے فارم ہاؤس پر 5 لاکھ اور اس سے اوپر 10 لاکھ ٹیکس دینا ہو گا ، 2 ہزار مربع گز کے گھر پر 10 لاکھ اور اس سے بڑھے گھر پر 15 لاکھ روپے ٹیکس عائد ہوگیا ۔ پراپرٹی کی ٹریڈنگ ویلیو پر بھی 4 فیصد اسٹیمپ ڈیوٹی دینا ہوگی ۔
اسٹیشنری پر ٹیکس چھوٹ برقرار، فلاحی اسپتالوں کو بھی استثنا
حکومت نے نئے بجٹ میں اسٹیشنری پر ٹیکس چھوٹ برقرار رکھی ہے۔ اسی طرح آزاد کشمیر اور سابق فاٹا کے لیے بھی ٹیکس چھوٹ برقرار ہے جب کہ فلاحی اسپتالوں اور خیراتی اداروں کو بھی ٹیکس استثنا ملتا رہے گا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔