چھوٹے بچوں کا خود اپنے ہاتھ سے کھانا انکی نشونما کیلئے فائدہ مند
محققین نے پانچ ماہ کے 70 صحت مند شیر خوار بچوں کو مطالعے میں شامل کیا
حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 5 ماہ کے قریب بچوں میں دوسروں کے ہاتھوں سے کھانا کھانے سے نشوونما میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
شیر خوار بچوں، جو ٹھوس غذا پر منتقل ہورہے ہوتے ہیں، کو خود اپنے ہاتھ سے کھانا کھانے کی ترغیب دینا ان کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ صحت مند کھانے کی عادات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ جو بچے خود کھانا کھاتے ہیں اور فیملی کے ساتھ بیٹھ کر مختلف مختلف کھانوں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
کولوراڈو یونیورسٹی کے محققین نے پانچ ماہ کے 70 صحت مند شیر خوار بچوں کو مطالعے میں شامل کیا۔ تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ بچے جو اپنا کھانا خود کھاتے تھے، ان کی صحت ان بچوں سے بہتر تھی جنہیں ان کی ماؤں نے کھانا کھلایا تھا۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ نرم پھل، ابلی ہوئی سبزیاں، پنیر اور گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بچے کے لیے بہترین غذا ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ یہ بچوں کے لیے آسانی سے پکڑنے اور چبانے میں آجاتے ہیں۔
محققین نے یہ بھی کہا کہ حلق میں کھانا پھنسنے سے بچنے کے لیے کھانے کو بچے کی مٹھی کے سائز کے برابر اسٹک کی صورت میں پیش کیا جانا چاہیے، یہ ضروری ہے کہ بچوں کو ٹھوس غذائیں متعارف کراتے وقت متنوع غذا فراہم کی جائے۔
شیر خوار بچوں، جو ٹھوس غذا پر منتقل ہورہے ہوتے ہیں، کو خود اپنے ہاتھ سے کھانا کھانے کی ترغیب دینا ان کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ صحت مند کھانے کی عادات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ جو بچے خود کھانا کھاتے ہیں اور فیملی کے ساتھ بیٹھ کر مختلف مختلف کھانوں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
کولوراڈو یونیورسٹی کے محققین نے پانچ ماہ کے 70 صحت مند شیر خوار بچوں کو مطالعے میں شامل کیا۔ تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ بچے جو اپنا کھانا خود کھاتے تھے، ان کی صحت ان بچوں سے بہتر تھی جنہیں ان کی ماؤں نے کھانا کھلایا تھا۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ نرم پھل، ابلی ہوئی سبزیاں، پنیر اور گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بچے کے لیے بہترین غذا ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ یہ بچوں کے لیے آسانی سے پکڑنے اور چبانے میں آجاتے ہیں۔
محققین نے یہ بھی کہا کہ حلق میں کھانا پھنسنے سے بچنے کے لیے کھانے کو بچے کی مٹھی کے سائز کے برابر اسٹک کی صورت میں پیش کیا جانا چاہیے، یہ ضروری ہے کہ بچوں کو ٹھوس غذائیں متعارف کراتے وقت متنوع غذا فراہم کی جائے۔