سندھ حکومت کا گورنر سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ
بلدیاتی اداروں میں ایم کیو ایم نے اپنے کارکنان کو بھرتی کیا، ہر محکمے میں ہزاروں غیرقانونی بھرتیاں کیں، شرجیل میمن
پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے گورنر کامران ٹیسوری سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
سینئر وزیر شرجیل میمن اور وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو پھر سیاست چمکانے کا شوق ہوگیا ہے، ہمیشہ کی طرح نفرت اور الزام تراشی کی سیاست کی گئی، آج یہ پارٹی یوسی لیول تک بھی نظر نہیں آرہی، خالد مقبول صدیقی نے شھید بھٹو صاحب کے خلاف بھی زہر انگیز گفتگو کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوٹہ سسٹم پر پھر بات کی گئی، خالد مقبول صدیقی نے نہایت ہی غیر مناسب گفتگو کی، ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف گفتگو پر ایم کیو ایم معافی مانگے، جتنے بھی مسائل موجود ہیں اس کی ذمہ دار متحدہ ہے، نوکریوں پر پابندی کے باعث آج بھی بہت سارے محکمے ہاتھ باندھے بیٹھے ہیں، تھوڑا سا برا وقت آیا تو متحدہ نے اپنے قائد کو چھوڑ دیا، ایم کیو ایم کا وتیرہ ہے منہ پر کوئی اور بات کرتے ہیں اور عوام کے سامنے کوئی اور بات کرتے ہیں۔
ایک سے 15 گریڈ تک نوکریاں کراچی کے مقامی افراد کو ملنی چاہئیں، ایم کیو ایم
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی اداروں میں آدھے سے زائد ایم کیو ایم نے اپنے کارکنان کو بھرتی کیا، ہزاروں کی تعداد میں ہر محکمے میں غیرقانونی بھرتیاں ہوئیں، ایم کیو ایم کا ایک ملازم ایک ہی وقت میں تین جگہوں سے تنخواہیں لیتا تھا، ایم کیو ایم کو شرم آنی چاہیے، بلدیہ میں لوگوں کو بھتے کے لیے زندہ جلایا گیا، گورنر سندھ کو عہدے سے فوری مستعفی ہونا چاہیے ، کامران ٹیسوری فوری استعفی دیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پرانی سوچ نہیں چھوڑی، ایم کیو ایم نفرت کی سیاست کر رہی ہے، دم اب تک ٹیڑھی کی ٹیڑھی ہے۔
سینئر وزیر شرجیل میمن اور وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو پھر سیاست چمکانے کا شوق ہوگیا ہے، ہمیشہ کی طرح نفرت اور الزام تراشی کی سیاست کی گئی، آج یہ پارٹی یوسی لیول تک بھی نظر نہیں آرہی، خالد مقبول صدیقی نے شھید بھٹو صاحب کے خلاف بھی زہر انگیز گفتگو کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوٹہ سسٹم پر پھر بات کی گئی، خالد مقبول صدیقی نے نہایت ہی غیر مناسب گفتگو کی، ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف گفتگو پر ایم کیو ایم معافی مانگے، جتنے بھی مسائل موجود ہیں اس کی ذمہ دار متحدہ ہے، نوکریوں پر پابندی کے باعث آج بھی بہت سارے محکمے ہاتھ باندھے بیٹھے ہیں، تھوڑا سا برا وقت آیا تو متحدہ نے اپنے قائد کو چھوڑ دیا، ایم کیو ایم کا وتیرہ ہے منہ پر کوئی اور بات کرتے ہیں اور عوام کے سامنے کوئی اور بات کرتے ہیں۔
ایک سے 15 گریڈ تک نوکریاں کراچی کے مقامی افراد کو ملنی چاہئیں، ایم کیو ایم
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی اداروں میں آدھے سے زائد ایم کیو ایم نے اپنے کارکنان کو بھرتی کیا، ہزاروں کی تعداد میں ہر محکمے میں غیرقانونی بھرتیاں ہوئیں، ایم کیو ایم کا ایک ملازم ایک ہی وقت میں تین جگہوں سے تنخواہیں لیتا تھا، ایم کیو ایم کو شرم آنی چاہیے، بلدیہ میں لوگوں کو بھتے کے لیے زندہ جلایا گیا، گورنر سندھ کو عہدے سے فوری مستعفی ہونا چاہیے ، کامران ٹیسوری فوری استعفی دیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پرانی سوچ نہیں چھوڑی، ایم کیو ایم نفرت کی سیاست کر رہی ہے، دم اب تک ٹیڑھی کی ٹیڑھی ہے۔