کھیل کود لاتوں کے کھیل میں دانتوں کا استعمال
حالیہ واقعہ کے بعد فیفا نے سوریز پر 4 ماہ کی پابندی عائد کردی ہےجو یقینی طورپر یوروگوئے کیلیے کسی جھٹکے سے کم نہیں ہے
جو لوگ میڈیا سے تعلق رکھتے ہیں انھیں سکھایا اور بتایا جاتا ہے کہ اگر کتا انسان کو کاٹ لے تو یہ کوئی خبر نہیں ہے کیونکہ اس کا تو کام ہی کاٹنا ہوتا ہے لیکن اگر انسان کسی کتے کو کاٹ لے تو یہ بہت بڑی خبر بن جاتی ہے اور ایسا ہی کچھ منظر برازیل میں جاری ورلڈ کپ میں یوروگوئے اور اٹلی کی ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے میچ کے دوران دیکھنے میں آیا۔
یوروگوئے اور اٹلی کے میچ کے دوران جو افسوسناک واقعہ پیش آیا یہ نہ تو فٹبال کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے اور نہ ہی یوروگوئے کی فٹبال ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی تصور کئے جانے والے نامور اسٹرائیکر لوئس سوریز کے لئے کوئی نئی بات۔ لوئس سوریز اس سے پہلے بھی 2 مرتبہ اس قسم کی 'ہلکی پھلکی' شرارتیں کرچکے ہیں جن کی اُنہیں تھوڑی سی سزا بھی کی سزا بھی بھگتنی پڑی اور اس بار بھی شاید ان کے ذہن میں شاید یہی بات ہی ہو گی کہ کیا ہوا اگر میچ میں گول کی ہیٹرک نہ کر سکے لیکن کسی کو کاٹ کر ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹ میں اپنے دانتوں کے مضبوط ہونے کا تو ثبوت دے سکتے ہیں نہ ۔
یوروگوئے اور اٹلی کی ٹیموں کے درمیان میچ 79 ویں منٹ تک بغیر کسی گول کے برابر چل رہا تھا لیکن پھر میچ کے 80 ویں منٹ میں یوروگوئے کی ڈی کے قریب سوریز نے اپنے دانت اٹلی کے جیورجیو چیلینی کے کندھے پر اپنے دانت گاڑھ دیئے اور اطالوی کھلاڑی ریفری سے مسلسل سوریز کے خلاف ایکشن لینے کا کہتے رہے لیکن ریفری نے ان کی سنی ان سنی کر دی اور میچ کو جاری رکھا جس کاخمیازہ اٹلی کو میچ کے 81 ویں منٹ میں بگھتنا پڑا اور یوروگوئے نے اپنا پہلا گول داغ دیا جو کھیل ختم ہونے تک میچ کا واحد گول تھا۔
لوئس سوریز کے کارنامے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اتنی مقبولیت حاصل کی کہ چند ہی منٹوں میں ٹوئیٹر پر ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے سوریز کے لئے ہزاروں القابات وائرل کر دیئے۔ جبکہ سوریز اپنے اِس کام میں اِس قدر مقبول ہوچکے ہیں ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل ہی یہ شرط لگ چکی تھی کہ اِس میگاایونٹ میں بھی سوریز ضرور کسی کو کاٹیں گے اور بالکال ویسا ہی اور جس پر جیتے والوں لگ بھگ 1000 ڈالر کیش ملا۔
ایسا اِس لیے ہے کہ یہ سوریز کی شاید اب یہ عادت ہی بن چکی ہے کیونکہ اُنہوں نے گزشتہ برس بھی انگلش پریمیئر لیگ میں چیلسی کے کھلاڑی ایوانو ویچ کو کاٹ دیا تھا جس پر اسے 10 میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کے علاوہ 2010 میں بھی لوئس سوریز نے ہالینڈ کے ایند ہووین کلب کے اتھمان بکال کے کندھے پر بھی اپنے دانت پیوست کر دیئے تھے جس کا خمیازہ سوریز کو 7 میچوں کی پابندی کی صورت میں کرنا پڑا تھا۔ سوریز کے کارنامے یہاں ختم نہیں ہوئے بلکہ میں آپکو یہاں بتاتا چلوں کہ اِس کھلاڑی نے فٹبال ورلڈ کپ 2010 کے دوران گھانا کے خلاف میچ میں گول کی جانب جاتی ہوئی گیند کو ہاتھ سے روک لیا تھا جس پر انھیں ریڈ کارڈ دکھا کر میچ سے باہر بٹھا دیا گیا تھا۔ مگر حالیہ واقعہ کے بعد اِس بار بھی فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے سوریز پر 4ماہ کی پابندی جبکہ 1 لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ بھی عائد کردیا گیا ہے جو یقینی طور پر یوروگوئے کے لیے کسی جھٹکے سے کم نہیں ہے جبکہ وہ پری کوارٹرفائنل میں بھی پہنچ چکی ہے اور میں نہیں جانتا کہ یوراگوئے سوریز کے بغیر کوئی میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتی بھی ہے یہ نہیں۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
یوروگوئے اور اٹلی کے میچ کے دوران جو افسوسناک واقعہ پیش آیا یہ نہ تو فٹبال کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے اور نہ ہی یوروگوئے کی فٹبال ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی تصور کئے جانے والے نامور اسٹرائیکر لوئس سوریز کے لئے کوئی نئی بات۔ لوئس سوریز اس سے پہلے بھی 2 مرتبہ اس قسم کی 'ہلکی پھلکی' شرارتیں کرچکے ہیں جن کی اُنہیں تھوڑی سی سزا بھی کی سزا بھی بھگتنی پڑی اور اس بار بھی شاید ان کے ذہن میں شاید یہی بات ہی ہو گی کہ کیا ہوا اگر میچ میں گول کی ہیٹرک نہ کر سکے لیکن کسی کو کاٹ کر ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹ میں اپنے دانتوں کے مضبوط ہونے کا تو ثبوت دے سکتے ہیں نہ ۔
یوروگوئے اور اٹلی کی ٹیموں کے درمیان میچ 79 ویں منٹ تک بغیر کسی گول کے برابر چل رہا تھا لیکن پھر میچ کے 80 ویں منٹ میں یوروگوئے کی ڈی کے قریب سوریز نے اپنے دانت اٹلی کے جیورجیو چیلینی کے کندھے پر اپنے دانت گاڑھ دیئے اور اطالوی کھلاڑی ریفری سے مسلسل سوریز کے خلاف ایکشن لینے کا کہتے رہے لیکن ریفری نے ان کی سنی ان سنی کر دی اور میچ کو جاری رکھا جس کاخمیازہ اٹلی کو میچ کے 81 ویں منٹ میں بگھتنا پڑا اور یوروگوئے نے اپنا پہلا گول داغ دیا جو کھیل ختم ہونے تک میچ کا واحد گول تھا۔
لوئس سوریز کے کارنامے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اتنی مقبولیت حاصل کی کہ چند ہی منٹوں میں ٹوئیٹر پر ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے سوریز کے لئے ہزاروں القابات وائرل کر دیئے۔ جبکہ سوریز اپنے اِس کام میں اِس قدر مقبول ہوچکے ہیں ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل ہی یہ شرط لگ چکی تھی کہ اِس میگاایونٹ میں بھی سوریز ضرور کسی کو کاٹیں گے اور بالکال ویسا ہی اور جس پر جیتے والوں لگ بھگ 1000 ڈالر کیش ملا۔
ایسا اِس لیے ہے کہ یہ سوریز کی شاید اب یہ عادت ہی بن چکی ہے کیونکہ اُنہوں نے گزشتہ برس بھی انگلش پریمیئر لیگ میں چیلسی کے کھلاڑی ایوانو ویچ کو کاٹ دیا تھا جس پر اسے 10 میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کے علاوہ 2010 میں بھی لوئس سوریز نے ہالینڈ کے ایند ہووین کلب کے اتھمان بکال کے کندھے پر بھی اپنے دانت پیوست کر دیئے تھے جس کا خمیازہ سوریز کو 7 میچوں کی پابندی کی صورت میں کرنا پڑا تھا۔ سوریز کے کارنامے یہاں ختم نہیں ہوئے بلکہ میں آپکو یہاں بتاتا چلوں کہ اِس کھلاڑی نے فٹبال ورلڈ کپ 2010 کے دوران گھانا کے خلاف میچ میں گول کی جانب جاتی ہوئی گیند کو ہاتھ سے روک لیا تھا جس پر انھیں ریڈ کارڈ دکھا کر میچ سے باہر بٹھا دیا گیا تھا۔ مگر حالیہ واقعہ کے بعد اِس بار بھی فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے سوریز پر 4ماہ کی پابندی جبکہ 1 لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ بھی عائد کردیا گیا ہے جو یقینی طور پر یوروگوئے کے لیے کسی جھٹکے سے کم نہیں ہے جبکہ وہ پری کوارٹرفائنل میں بھی پہنچ چکی ہے اور میں نہیں جانتا کہ یوراگوئے سوریز کے بغیر کوئی میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتی بھی ہے یہ نہیں۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔