- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، وزیراعظم کی ازبکستان کے صدر سے ملاقات
- طالبان گوانتاناموبے میں اسیر افغانیوں کے بدلے امریکی قیدی رہا کرنے پر تیار
- مودی کے بھارت میں کرپشن عروج پر
- پی آئی اے کی نجکاری میں التوا سے قومی خزانے کو 850 ارب کے نقصان کا انکشاف
- انڈونیشیا میں بیٹے کی دوا لینے جانے والی ماں کو اژدھا کھا گیا
- برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کل ہوگی
- ایف بی آر نے 2 ہزار اشیا پر پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی عائد کردی
- 2 لاکھ 28 ہزار انکم ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمیں بلاک
- غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی؛ سعودیہ
- کراچی میں گرمی کی شدت برقرار، درجہ حرارت 37.1 ڈگری ریکارڈ
- پی ٹی آئی رہنماؤں نے رابطہ کر کے ہلکا ہاتھ رکھنے کی درخواست کی ہے، فواد چوہدری
- پی ایم ڈی سی نےفلسطینی طلبا کو پاکستان میں تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے دی
- کینیڈا؛ عدالت نے یونیورسٹی میں طلبا کے اسرائیل مخالف کیمپ اکھاڑنے کی اجازت دیدی
- کراچی کے صنعتی علاقوں کو مخصوص پائپ لائنز سے ہائی پریشر گیس فراہم کی جائے گی
- ڈائنو سار کی معدومیت انگور پھیلنے کا ممکنہ سبب قرار
- چھ ٹانگوں والے متروک کتے کونیا گھر مل گیا
- ورزش کینسر سے لڑنے میں مددگار قرار
- کے الیکٹرک بجلی چوروں کیخلاف آپریشن کرے،حکومت سندھ بھرپورساتھ دے گی، وزرا
- باجوڑ: ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق
- نیتوں کا بحران ختم کیے بغیر معیشت کا بحران ختم نہیں کیا جاسکتا، خالد مقبول صدیقی
بھارت؛ مودی سرکار میں مسلمانوں کے لیے عرصۂ حیات تنگ
نئی دہلی: مسلمان ہمیشہ سے ہی بھارت میں غیر محفوظ رہے مگر پچھلی ایک دہائی سے مسلمانوں کے خلاف کاروائیوں میں سنگین حد تک اضافہ ہوا ہے۔
مودی نے ہمیشہ مسلمانوں کو اپنی انتہا پسندی کا نشانہ بنایا اور اسی کو بنیاد بناتے ہوئے نام نہاد سیاست کو چمکایا۔
مودی پہلے بھی دو بار مسلمان مخالف پروپیگنڈا کو بیساکھی بناتے ہوئے اقتدار پر قابض رہ چکا ہے۔
تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں سے منسلک جائیدادیں، کاروبار اور عبادت گاہیں مودی کے نشانے پر ہیں۔
مودی سرکار نے بھارت میں حالیہ انتخابات سے قبل رواں سال جنوری میں رام مندر کا افتتاح کرتے ہوئے لاکھوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا۔
صرف رام مندر ہی نہیں بلکہ اس کے بعد بھارت کی دیگر مساجد بھی مودی کے عتاب کی زد میں آگئیں۔
مسلمانوں کے خلاف روایتی بغض کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی انتظامیہ نے غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور مساجد کو مسمار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔
حال ہی میں بھارت کے دارالحکومت دہلی میں مساجد کو غیر قانونی تجاوزات کا نام دے کر گرانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
دہلی میں مساجد کو گرانے کے حالیہ واقعات سے بھارتی مسلمانوں میں غم و غصے اور تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
بھارتی مسلمانوں کی بڑی تعداد نے مودی سرکار کے اس مجرمانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے۔
بھارت کے مختلف شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے احتجاج کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔