زیادہ وزن لڑکیوں میں بلوغت کی عمر کو متاثر کرتا ہے تحقیق
بلوغت کی عمر عام طور پر 10 سے 15 سال کی عمر کے درمیان ہوتی ہے
کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حال ہی میں پایا ہے کہ کچھ مخصوص جینز بالواسطہ طور بچپن میں وزن میں اضافہ کے ذمہ دار ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں لڑکیوں کی بلوغت کی عمر متاثر ہوتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین نے یورپ، شمالی امریکا، چین، جاپان اور جنوبی کوریا سے تقریباً 800,000 خواتین کے ڈی این اے کا مطالعہ کیا۔
محققین نے ڈی این اے میں 1,000 سے زیادہ تبدیلیاں پائیں جو پہلی ماہواری کی عمر کو متاثر کرتی ہیں۔ ان میں سے تقریباً 600 تبدیلیاں پہلی بار دریافت ہوئی ہیں۔
جس عمر میں لڑکیاں بلوغت کو پہنچتی ہیں اور ماہواری شروع ہوتی ہیں وہ عام طور پر 10 سے 15 سال کی عمر کے درمیان ہوتی ہے اگرچہ یہ عمر حالیہ دہائیوں میں گھٹتی جارہی ہے۔
اس کی وجوہات واضح نہیں ہوسکی ہیں تاہم ابتدائی بلوغت کا تعلق بعد کی زندگی میں کئی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے سے ہے جن میں ٹائپ 2 ذیابیطس، قلبی بیماری اور بعض کینسر شامل ہیں۔ دوسری طرف دیر سے بلوغت کا تعلق جوانی میں بہتر صحت اور طویل عمر سے ہے۔
مزید برآں محققین نے یہ بھی پایا کہ دریافت شدہ جینیاتی تبدیلیوں میں سے 45 فیصد بالواسطہ طور پر ابتدائی بچپن میں وزن میں اضافے کے ذمہ دار تھیں جو براہِ راست جلد بلوغت کا باعث بنتی ہیں۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین نے یورپ، شمالی امریکا، چین، جاپان اور جنوبی کوریا سے تقریباً 800,000 خواتین کے ڈی این اے کا مطالعہ کیا۔
محققین نے ڈی این اے میں 1,000 سے زیادہ تبدیلیاں پائیں جو پہلی ماہواری کی عمر کو متاثر کرتی ہیں۔ ان میں سے تقریباً 600 تبدیلیاں پہلی بار دریافت ہوئی ہیں۔
جس عمر میں لڑکیاں بلوغت کو پہنچتی ہیں اور ماہواری شروع ہوتی ہیں وہ عام طور پر 10 سے 15 سال کی عمر کے درمیان ہوتی ہے اگرچہ یہ عمر حالیہ دہائیوں میں گھٹتی جارہی ہے۔
اس کی وجوہات واضح نہیں ہوسکی ہیں تاہم ابتدائی بلوغت کا تعلق بعد کی زندگی میں کئی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے سے ہے جن میں ٹائپ 2 ذیابیطس، قلبی بیماری اور بعض کینسر شامل ہیں۔ دوسری طرف دیر سے بلوغت کا تعلق جوانی میں بہتر صحت اور طویل عمر سے ہے۔
مزید برآں محققین نے یہ بھی پایا کہ دریافت شدہ جینیاتی تبدیلیوں میں سے 45 فیصد بالواسطہ طور پر ابتدائی بچپن میں وزن میں اضافے کے ذمہ دار تھیں جو براہِ راست جلد بلوغت کا باعث بنتی ہیں۔