- یو اے ای نے کراچی اسلام آباد ائیرپورٹس پر ایوی ایشن سیکیورٹی عالمی معیار کے مطابق قرار دیدی
- چاہت فتح کے گانے کو ایوارڈ؟ سینیٹ کمیٹی میں بدوبدی زیر بحث آگیا
- راولپنڈی؛ گھر کے صحن میں سوئے ہوئے میاں بیوی قتل
- کلفٹن ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں چوری کا ملزم اور تین دکان دار گرفتار
- بجٹ 25-2024 کی منظوری؛ گورننگ بورڈ کا اجلاس کل ہوگا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- پیٹرولیم ڈیلرز کا ہنگامی اجلاس آج شام طلب، ہڑتال پر اگلا لائحہ عمل طے ہوگا
- سعودی عرب کا مختلف شعبوں کے ماہر اور باصلاحیت غیرملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان
- اسلام آباد کلب میں دوسری بیوی کو داخلے کی اجازت نہیں، سلیم مانڈوی والا
- کراچی: مسجد کی چھت پر قائم گٹکے کا کارخانہ پکڑا گیا
- مٹی کا ذائقہ کیسا تھا؟ بھارتی وزیراعظم کا روہت شرما سے سوال
- پی ٹی آئی مرکزی میڈیا سیل کے رکن بھائی سمیت لاپتا
- لیسکو میں خراب کارکردگی پر 8اہلکار نوکری سے برخاست، ایک جبری ریٹائرڈ
- توہین رسالتؐ و قرآن کے مرتکب کو پھانسی کا حکم
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایم ڈی نے استعفا دیدیا، ہنگامی اجلاس طلب
- میڈیٹرینین خوراک لمبی عمر کا باعث بن سکتی ہے
- ہائی بلڈ پریشر ادویات سے خواتین میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
- حزب اللہ اور حماس کیساتھ جھڑپوں میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک؛ متعدد زخمی
- پاکستان ایشین 15 ریڈ ٹیم اسنوکر چیمپئین شپ کے فائنل میں پہنچ گیا
- نجکاری سے متعلق تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا، اسحاق ڈار
چیونٹیاں بھی انفیکشن کا پھیلاؤ روکنے کیلئے متاثرہ عضو کاٹ دیتی ہیں
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/07/2661321-untitled-1720177329-727-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
لوزان: چیونٹیاں ان چند جانداروں میں سے ایک ہیں جو اپنے ساتھیوں کے زخموں کو ٹھیک کرتے ہیں اور اب ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ کسی ساتھی کی زندگی بچانے کیلئے اس کے جسم کا متاثرہ حصہ بھی کاٹ دیتی ہیں جیسے انسان کرتے ہیں۔
کچھ چیونٹیاں زندہ رہنے کے امکانات کو بڑھانے کے لیے ساتھیوں کے متاثرہ اعضاء کو کاٹ دیتی ہیں۔ اس طرز عمل کی وجہ سے وہ واحد ریکارڈ شدہ جاندار ہیں جو کسی دوسرے کی جان بچانے کے لیے عضو کاٹتی ہیں۔
اگرچہ یہ بات ہمیں پہلے ہی معلوم تھی کہ میٹابیلی چیونٹیاں خصوصی غدود (glands) کے ذریعے پیدا ہونے والے جراثیم کش مادے کو خارج کر کے انفیکشن کا علاج کر سکتی ہیں۔ لیکن تمام چیونٹیوں میں یہ غدود نہیں ہوتے۔
سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈینی بفٹ لیبارٹری میں فلوریڈا کی کارپینٹر چیونٹیوں کی کالونیوں کا مشاہدہ کر رہے تھے کہ جبھی انہوں نے ایک چیونٹی کو اپنے ساتھی کی زخمی ٹانگ کو چباتے ہوئے دیکھا۔
ڈینی نے کہا کہ مجھے پہلے تو یقین نہیں آیا۔ میں نے سوچا کہ کوئی اور بات ہو گی، شاید کوئی خطرہ محسسوس ہوا ہو یا وہ اسے دشمن سمجھ بیٹھی ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔