سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مزید 12جاں بحق 4 لاشیں ملیں
ٹھل کوبچانے کے لیے6مقامات پرکٹ لگا دیے گئے،نصیرآباد میں ملیریا پھیلنے کا خدشہ
نصیرآباد اور جعفرآباد میں سیلاب سے پٹ فیڈرکینال میں پڑنے والے شگاف کو پر نہیں کیاجاسکا اور پانی ڈیرہ بگٹی میں جمع ہوگیا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں لاشوں کی تدفین کے لیے خشک زمین بھی نہیں، گوٹھ کریم بخش میں سیلابی ریلے سے نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے، جیکب آباد میں پانی کم ہونے کے بعد خاتون سمیت 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں، وبائی امراض اور دیگر واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔نصیرآباد اورجعفرآباد میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا باعث بننے والی پٹ فیڈر کینال میں پڑنے والا شگاف پر نہیں کیاجا سکا، ان علاقوں سے آنیوالا سیلابی ریلہ ڈیرہ بگٹی میں جمع ہوگیا جس کے بعد آس پاس کے دیہاتوں کے لوگ ر یتلے ٹیلے پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔
نصیر آباد اور جعفر آباد میں جگہ جگہ مردہ جانور پڑے ہیں جن سے شدید تعفن پھیل رہا ہے، صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق علاقہ میں ملیریا پھیلنے کا خطرہ ہے، ادھر سیلابی ریلے میں بہہ کر آنے والی لاشوں کی تدفین کے لئے خشک زمین بھی دستیاب نہیں ہے، بلوچستان سے آنے والے سیلابی پانی کے باعث ایک بار پھر ٹھل اور جیکب آباد کے شہروں میں پانی داخل ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ٹھل کو بچانے کے لیے6 مختلف مقامات پر کٹ لگا دیے، گوٹھ کریم بخش میں سیلابی ریلے سے نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے۔
آئی این پی کے مطابق ڈھلی ناڑ شیر علی خان میں گزشتہ روز شدید بارشوں نے تباہی مچا دی جس میں حاجی خالد پین والے اور خواجہ ضمیر والے کے مکانات لینڈ سلائیڈنگ سے مکمل تباہ ہو گے۔ ادھر فیڈرل فلڈ کمیشن کے مطابق گدو کے مقام پر دریائے سندھ میں ہلکے درجے کا سیلاب ہے، جہلم، چناب، راوی اور ستلج معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔
متاثرہ علاقوں میں لاشوں کی تدفین کے لیے خشک زمین بھی نہیں، گوٹھ کریم بخش میں سیلابی ریلے سے نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے، جیکب آباد میں پانی کم ہونے کے بعد خاتون سمیت 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں، وبائی امراض اور دیگر واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔نصیرآباد اورجعفرآباد میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا باعث بننے والی پٹ فیڈر کینال میں پڑنے والا شگاف پر نہیں کیاجا سکا، ان علاقوں سے آنیوالا سیلابی ریلہ ڈیرہ بگٹی میں جمع ہوگیا جس کے بعد آس پاس کے دیہاتوں کے لوگ ر یتلے ٹیلے پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔
نصیر آباد اور جعفر آباد میں جگہ جگہ مردہ جانور پڑے ہیں جن سے شدید تعفن پھیل رہا ہے، صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق علاقہ میں ملیریا پھیلنے کا خطرہ ہے، ادھر سیلابی ریلے میں بہہ کر آنے والی لاشوں کی تدفین کے لئے خشک زمین بھی دستیاب نہیں ہے، بلوچستان سے آنے والے سیلابی پانی کے باعث ایک بار پھر ٹھل اور جیکب آباد کے شہروں میں پانی داخل ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ٹھل کو بچانے کے لیے6 مختلف مقامات پر کٹ لگا دیے، گوٹھ کریم بخش میں سیلابی ریلے سے نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے۔
آئی این پی کے مطابق ڈھلی ناڑ شیر علی خان میں گزشتہ روز شدید بارشوں نے تباہی مچا دی جس میں حاجی خالد پین والے اور خواجہ ضمیر والے کے مکانات لینڈ سلائیڈنگ سے مکمل تباہ ہو گے۔ ادھر فیڈرل فلڈ کمیشن کے مطابق گدو کے مقام پر دریائے سندھ میں ہلکے درجے کا سیلاب ہے، جہلم، چناب، راوی اور ستلج معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔