کینیڈا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون جنرل مسلح افواج کی سربراہ تعینات

خاتون لیفٹننٹ جنرل افغانستان، بوسنیا-ہرزیگونیا اور شام میں تعینات رہی ہیں، عراق میں نیٹو مشن کی سربراہی بھی کرچکی ہیں

لیفٹننٹ جنرل جینی کیریگنن 18 جولائی کو حلف لیں گی—فوٹو: رائٹرز

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون لیفٹننٹ جنرل جینی کیریگنن کو کینیڈین آرمڈ فورسز (سی اے ایف) کی سربراہ تعینات کردیا۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لیفٹننٹ جنرل جینی کریگنن کو جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور فوج کے موجودہ سربراہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل وائن آیئر کی جگہ لیں گے جو سی اے ایف سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔

جنرل جینی کیریگنن اس وقت کینیڈا کی مسلح افواج میں پروفیشنل کنڈکٹ اینڈ کلچر کی سربراہ ہیں۔

اعلامیے کے مطابق جنرل جینی کیریگنن کا فوجی کیریئر 35 برسوں پر محیط ہے، اس دوران انہوں نے دو کمبیٹ انجینئر رجمنٹس اور سیکنڈ کینیڈین ڈویژن کی کمانڈنگ کی ہے جہاں انہوں نے 10 ہزار سے زائد سپاہیوں کی سربراہی کی ہے۔


جنرل جینی کیریگنن 2008 میں سی اے ایف کی تاریخ کی پہلی خاتون بنی تھیں جب انہوں نے فوج کے جنگی یونٹ کی کمان سنبھالی تھی، اسی دوران انہیں افغانستان میں تعینات کردیا گیا تھا، انہوں نے اس کے علاوہ بوسنیا-ہرزیگونیا اور شام میں بھی خدمات انجام دی ہیں۔

انہوں نے 2019 سے 2020 کے دوران عراق میں نیٹو مشن کی سربراہی کی تھی۔

بعدازاں 2021 میں انہیں ترقی دے کر موجودہ رینک دیا گیا تھا اور گزشتہ تین برسوں سے وہ چیف آف پروفیشنل کنڈکٹ اینڈ کلچر کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں اور فوج کے کلچر میں اصلاحات کے لیے کوششوں کی سربراہی کر رہی ہیں۔

اعلامیے کے مطابق جنرل جینی کیریگنن 18 جولائی کو ایک تقریب میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گی۔
Load Next Story