ٹھٹھہ گلشن حدید میں فائرنگ سے جاں بحق خاتون کے معاملے پر مرکزی شاہراہ پر دھرنا
ایس ایس پی ملیر نے ایس ایچ اور گلشن حدید اور ان کی ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا، مظاہرین
کراچی کے علاقے گلشن حدید میں ملزمان کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی خاتون کے معاملے پر سسی ٹول پلازہ میں مرکزی قومی شاہراہ پر سموں برادری اور سول سوسائٹی کی طرف سے دھرنا جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹھٹھہ میں سسی ٹول پلازہ پر مرکزی قومی شاہراہ پر دھرنے کی وجہ سے ہزاروں افراد اور تفریح کے لیے کینجھر جھیل آنے والے بھی سیکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں اور گاڑیوں کی قطاریں کراچی سے ٹھٹھہ تک اور سپر ہائی وے تک لگ گئی ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہاب تک کسی حکومتی ادارے یا انتظامیہ نے متاثرین سے رابطہ نہیں کیا اور مؤقف اپنایا کہ دو روز قبل سموں برادری کی خاتون نجی ہسپتال سے معائنہ کروا کر واپس آرہی تھیں کہ پولیس نے ڈاکو سمجھ کر ان کی کار پر فائرنگ کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ فائرنگ کا کیس ایس ایچ او گلشن حدید اور اس کی ٹیم کے خلاف درج کیا جائے لیکن ایس ایس پی ملیر نے 4 گھنٹے متاثرین کو دفتر سے باہر کھڑا کر کے ایف آئی آر داخل کرنے سے منع کردیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس کا مؤقف ہے کہ ڈاکو ایک ڈکیتی کرکے فرار ہوئے تھے ان کی گاڑی سمجھ کر ہم نے فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا جبکہ مظاہرین نے اعلان کیا کہ ایس ایچ او اور پولیس عملے پر ایف آئی آر درج کرائے جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹھٹھہ میں سسی ٹول پلازہ پر مرکزی قومی شاہراہ پر دھرنے کی وجہ سے ہزاروں افراد اور تفریح کے لیے کینجھر جھیل آنے والے بھی سیکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں اور گاڑیوں کی قطاریں کراچی سے ٹھٹھہ تک اور سپر ہائی وے تک لگ گئی ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہاب تک کسی حکومتی ادارے یا انتظامیہ نے متاثرین سے رابطہ نہیں کیا اور مؤقف اپنایا کہ دو روز قبل سموں برادری کی خاتون نجی ہسپتال سے معائنہ کروا کر واپس آرہی تھیں کہ پولیس نے ڈاکو سمجھ کر ان کی کار پر فائرنگ کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ فائرنگ کا کیس ایس ایچ او گلشن حدید اور اس کی ٹیم کے خلاف درج کیا جائے لیکن ایس ایس پی ملیر نے 4 گھنٹے متاثرین کو دفتر سے باہر کھڑا کر کے ایف آئی آر داخل کرنے سے منع کردیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس کا مؤقف ہے کہ ڈاکو ایک ڈکیتی کرکے فرار ہوئے تھے ان کی گاڑی سمجھ کر ہم نے فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا جبکہ مظاہرین نے اعلان کیا کہ ایس ایچ او اور پولیس عملے پر ایف آئی آر درج کرائے جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔